پاکستان نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کیسے ختم کیا؟

پاکستان نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کیسے ختم کیا؟

کراچی (پبلک نیوز) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں لوگ پاکستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ پاکستان میں مسائل کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ آدھا سال گزر چکا ہے وہ سرپلس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو ادارہ جاتی اصلاحات سے ختم کیا گیا۔ ایکس چینج ریٹ کو مارکیٹ بیس بنایا جس سے مالیاتی استحکام آیا۔ پاکستان کی تاریخ میں ایکس چینج ریٹ کو مارکیٹ بیس نہیں بنایا۔ ایکس چینج ریٹ کو مارکیٹ بیس بنانے میں رسک تھا۔ لوگ کہتے تھے کہ اگر ڈالر کو کھلا چھوڑا تو آسمان کی جانب جائے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ ڈالر کی مارکیٹ میں دھچکہ برداشت کرنے کی صلاحیت پیدا ہو گئی ہے۔ ایکس چیج ریٹ کھلا چھوڑنے کا امتحان کرونا تھا۔ کرونا کی وجہ معیشت کو دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑا امتحان ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر ہیں۔ پاکستان کی فارن ایکس چینج کی بیلنس شیٹ پہلے سے بہت بہتر ہے۔روشن ڈیجیٹل اکائونٹ میں کے زریعے اب تک 86ہزاراکائونٹس کھولے جاچکے ہیں

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔