'پاکستان ترکیہ،شام کے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی امداد جاری رکھے گا'

'پاکستان ترکیہ،شام کے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی امداد جاری رکھے گا'
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ترکیہ اور شام کے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی امداد جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ زلزلہ زدگان کیلئے قائم فنڈ کو ترکیہ کے ساتھ ساتھ شام میں متاثرین کی مدد کیلئے بھی استعمال کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نہ صرف ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے امدادی سامان بھیج رہا ہے بلکہ اسکی ترسیل پر آئے تمام اخراجات بھی خود اٹھائے گا۔ وزیرِ اعظم نے این ڈی ایم اے کو ترکیہ اور شام کے متاثرین کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے امدادی سامان خریدنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیرِ اعظم کی جانب سے وزیرِ منصوبہ بندی کو تعلیمی اداروں سے رابطہ کرکے منظم فنڈ ریزنگ مہم چلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نے وزراتِ مذہبی امور کو علماء کو اعتماد میں لے کر زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے دینی اداروں میں آگاہی پھیلانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کی امداد میں شامل تمام وزراء، اداروں اور اہلکاروں کی کاوشیں لائقِ تحسین ہیں، پاکستان اس تاریخی زلزلے سے متاثرہ ترک اور شامی بہن بھائیوں کی حتہ المقدور مدد کرے گا، پاکستان نہ صرف فضائی راستے (ائیر برج) بلکہ زمینی اور سمندری راستے سے ترکیہ اور شام امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنا رہا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستانی ریسیکو اہلکار ترکیہ میں لوگوں کی جان بچانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان ترکیہ اور شام کے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی امداد جاری رکھے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کے لیے پاکستان کی طرف سے جاری امدادی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال, مریم اورنگزیب ، رانا تنویر حسین، وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی،ترکیہ اور شام میں پاکستان کے سفراء، سیکرٹری خارجہ, سیکرٹری ہوابازی، چیئرمین این۔ ڈی۔ایم۔اے اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو ترکیہ میں پاکستان کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں اور ترکیہ اور شام میں بھیجے جانے والے امدادی سامان کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی طرف سے ترکیہ میں سردی سے بچاؤ والے خیمے، کمبل اور لحاف، گرم کپڑے بھیجے جار رہے ہیں. اس سامان کا خاطر خواہ حصہ فضائی راستے (ایئر برج) کے ذریعے بھیجا جا چکا ہے جبکہ گزشتہ روز 21 ٹرکوں کا قافلہ مزید خیمے، لحاف وکمبل اور گرم کپڑے لے کر ترکیہ اور شام روانہ ہو گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان بھر میں این ڈی ایم اے کے کلیکشن پوائنٹس پر پاکستانی عوام کی طرف سے امدادی سامان پہنچنا شروع ہو گیا ہے. آئندہ چند روز میں 1600 ٹن راشن بذریعہ زمینی و سمندری راستے ترکیہ اور شام بھیجا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان مجموعی طور پر ترکیہ اور شام کے متاثرین کیلئے 11 ہزار سے زائد سردی سے بچاؤ کے خیمے فوری طور پر بھیج رہا ہے جبکہ 14 ہزار خیمے آئندہ ہفتے تک روانہ کیے جائیں گے. اسکے علاوہ 42 ہزار سے زائد کمبل بھی امدادی سامان کا حصہ ہیں۔ وزیرِ اعظم کو ترکیہ اور شام میں پاکستانی سفراء نے زلزلہ زدہ علاقوں کی موجودہ صورتحال اور متاثرین کی ضروریات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے دونوں سفراء کو ترکیہ اور شام کی حکومتوں سے قریبی رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔