ویب ڈیسک : بھارت نے قطر میں مبینہ جاسوسی کے الزام پر گرفتار اپنے آٹھ شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قطر نے انڈین بحریہ کے ان آٹھ سابق افسران کو رہا کر دیا ہے جنہیں گذشتہ سال سزائے موت سنائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق انڈیا کی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا کہ: ’ہم امیر قطر کی جانب سے ان شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کے فیصلے کو سراہتے ہیں اور آٹھ میں سے سات افراد انڈیا واپس آ چکے ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق قطری حکام کے لیے ایک نجی کمپنی کے ساتھ آبدوز پروجیکٹ پر کام کرنے والے آٹھ انڈین شہریوں کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان افسران پر مبنیہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام تھا۔
#WATCH | Delhi: Qatar released the eight Indian ex-Navy veterans who were in its custody; seven of them have returned to India. pic.twitter.com/yuYVx5N8zR
— ANI (@ANI) February 12, 2024
دوسری طرف بھارتی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے امیر قطر کے ساتھ ذاتی تعلقات اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی پردے کے پیچھے سفارت کاری نے بھارتی شہریوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ا
سفارتی محاذ کو بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سنبھالا تھا، سابق بحریہ کے اہلکاروں کی رہائی کے لیے نازک بات چیت قومی سلامتی کے مسشیر اجیت ڈووال نے کی انہوں نے نریندرا مودی کی بھرپور حمایت کے ساتھ دوحہ کے کئی دورے کئے ۔
انڈین وزارت خارجہ نے کبھی بھی آٹھ انڈین شہریوں یا ان کے مبینہ جرائم کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں اور قطر نے بھی اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی الزامات کو عام کیا۔
تاہم انڈین میڈیا کے مطابق کہ ان افراد کو اگست 2022 میں دوحہ میں گرفتار کیا گیا تھا جن میں سابق اعلیٰ عہدے دار اور اعلیٰ افسران بھی شامل تھے۔
گذشتہ سال اکتوبر میں انڈیا نے کہا تھا کہ قطری عدالت کی جانب سے انہیں سزائے موت سنائے جانے کے بعد وہ حیران ہے لیکن دسمبر میں ان افراد کی سزا کم کر دی گئی تھی۔