محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 22 مارچ ، 29 شعبان 1444 ہجری کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا قوی امکان ہے۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور آفتاب اکبر درانی نے کہا ہے کہ امید ہے اس مرتبہ ماہ رمضان کا چاند متفقہ ہوگا۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی ہمیشہ صوبوں کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔ سیکرٹری آفتاب اکبر درانی نے کہا کہ یہ کمیٹی کسی کو نیچا دکھانے کی کوشش نہیں کرتی ہے۔اس حوالے سے باقاعدہ قواعد و ضوابط (ایس او پیز) موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 22 مارچ بدھ کو ہوگا۔ ملک بھر میں زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس بھی ہوں گے۔ اجلاس میں ملک بھر سے موصول ہونے والی شہادتوں کی روشنی میں چاند کی رویت سے متعلق حتمی اعلان کیا جائے گا۔ تاہم محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ 22 مارچ ، 29 شعبان 1444 ہجری کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا قوی امکان ہے۔ رمضان کے چاند کی پیدائش 21 مارچ کی شب 10 بج کر 23 منٹ پر ہوگی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس رمضان کے30 روزے ہوئے تو 21 اپریل جمعہ کو رمضان المبارک اختتام پزیر ہوگا۔ ذرائع وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہونے کا امکان ہے۔ کمیٹی کی سربراہی چیئرمین و مہتمم بادشاہی مسجد لاہور مولانا عبد الخبیر آزاد کریں گے۔ وزارت مذہبی امور جلد اجلاس کا نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔ کمیٹی میں علما کرام، اسپارکو، محکمہ موسمیات، وزارت سائنس ٹیکنالوجی اور وزارت مذہبی امور کا نمائندہ شامل ہوگا۔ اسلامی کیلنڈر 12 ماہ پر محیط، ہر برس شمسی سال کے مقابلے میں دس دن کم ہوتے ہیں۔ شمسی سال 365 دن اور قمری سال 354 یا 355 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ شمسی کیلنڈر کے تحت ہر برس ماہ رمضان اور عیدالفطر دس روز پہلے آتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 22 مارچ کو ملک کے بیشتر حصوں میں مطلع صاف یا جزوی طور پر ابر آلود ہوگا۔ رمضان قمری کیلنڈر کے نویں مہینے اور عید دسویں مہینے شوال کی پہلی تاریخ کو ہوتی ہے۔