صدر ٹرمپ نے چین مخالف کابینہ کے اہم ارکان چن لئے

trump chooses anti china cabinet
کیپشن: trump chooses anti china cabinet
سورس: google

  ویب ڈیسک : مارکو روبیو وزیر خارجہ ، مائیکل والٹز قومی سلامتی کے مشیر  اور تھامس ہومن ’’ بارڈر زار’’ امریکا  ہوں گے ۔۔۔۔نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین مخالف کابینہ کے اہم ارکان چن لئے۔

 سیکرٹری آف اسٹیٹ مارک روبیو

 صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے فلوریڈا کے سینیٹر مارکو روبیو  امریکا کا وزیرخارجہ مقرر کرنیکا عندیہ دیدیا۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق  نو منتخب امریکی صدر گرینل کو سیکرٹری آف اسٹیٹ تعینات کرنا چاہتے تھے تاہم گذشتہ روز طویل غور وخوض  اور ٹیلیفونک مشوروں کے بعد ان کی جگہ انہوں نے مارک روبیو کوسیکرٹری آف اسٹیٹ چن لیا ہے 

روبیو، نائب صدر بننے کی دوڑ میں شامل  تھے جبکہ  آنے والی چیف آف اسٹاف سوزی وائلز کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات ہیں۔

روبیو کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

 یادرہے مارک روبیو نے  چین کا مقابلہ کرنے کے لیے سخت اصلاحات متعارف کرائی ہیں ۔ سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی  کے ذریعے  انہوں نے قانون سازی متعارف کرائی جس کے تحت چینی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی جانے والی الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کے ٹیکس میں اضافہ کیا گیا جبکہ ٹک ٹاک پر بیجنگ کے اثر و رسوخ  کو بہت کم کردیا گیا۔

روبیو  نے ہی  "چین کے خطرے" کے نظریہ کی ترویج کیلئے ایک دہائی تک کام کیا ہے-  یادرہے مارک روبیو پر  چینی حکومت نے 2020 میں پانچ دیگر امریکی  سینیٹرز کے ہمراہ پابندی عائد کی تھی۔  تاہم اب ممکنہ طور پر چین کو اس سے نمٹنے کے لیے ان پابندیوں کو ہٹانا پڑے گا۔

 نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر برائے صدر مائیک والٹز

 نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے نمائندہ اور سینٹ میں انڈیا کاکس کے سربراہ   مائیک والٹز کو اپنے قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر کام کرنے کو کہا ہے۔

 20 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھاتے ہی  والٹز کو  کیلئے سب سے بڑا چیلنج  یوکرین-روس اور اسرائیل-حماس جنگیں ختم کرنا ہوگا جو ٹرمپ کے منشور کے اہم نکات ہیں ۔

 یادرہے والٹز ایک ریٹائرڈ آرمی نیشنل گارڈ افسر اور ’’گرین بیریٹ ’’ ہیں اور انہیں امریکہ کی مضبوط دفاعی حکمتِ عملی کی حمایت کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہ تین بار فلوریڈا سے منتخب ہو چکے ہیں اور ہاؤس آرمڈ سروسز سب کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ 

وہ افغانستان، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں خدمات سر انجام  دے چکے ہیں۔

والٹز چین کے سخت ناقد مانے جاتے ہیں اور انہوں نے افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی پر صدر بائیڈن کی حکومت کی بھی تنقید کی تھی۔ ان کی تقرری سے امریکی پالیسی میں ممکنہ طور پر تبدیلی آ سکتی ہے۔ انہوں نے 2023 میں نریندر مودی کے امریکی دورے کے دوران کیپٹل ہل پر ان کے تاریخی خطاب کا انتظام بھی کیا تھا۔

ٹرمپ کے پہلے دور میں چار نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرز تبدیل ہوئے تھے، جس میں ایچ آر میک ماسٹر اور جان بولٹن جیسے نام شامل ہیں۔

’’کاکس’’ کیا ہوتا ہے؟

واضح رہے کہ امریکی سینٹ میں ’کاکس‘ ایک غیر رسمی گروپ ہوتا ہے جو مشترکہ مفادات یا مقاصد پر بات چیت اور قانون سازی کے لیے مل کر کام کرتا ہے۔ یہ گروپ اکثر مخصوص موضوعات یا قوموں سے متعلق امریکی پالیسیوں کو فروغ دینے میں کردار ادا کرتا ہے۔

’’بارڈر زار’’ تھامس ہومن

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق دور کے قائم مقام امیگریشن چیف تھامس ہومن کا "بارڈر زار" یعنی نگران اعلیٰ کے طور پر انتخاب کیا ہے جو دستاویز کے بغیر امریکہ میں موجود تارکین وطن کو ممکنہ طور پر لاکھوں کی تعداد میں ان کے آبائی ممالک واپسی کے ان کے انتخابی وعدے کو پورا کرنے پر کام کریں گے۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ" پر پوسٹ کیا کہ 62 سالہ ہومن جنوب میں میکسیکو اور شمال میں کینیڈا تک کے "ہماری قوم کی سرحدوں کے انچارج" ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس بارے "کوئی شک نہیں" کہ ہومن "ایک شاندار" کام انجام دیں گے جس کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔

 ٹرمپ امیگریشن پر سخت موقف رکھنے والے اسٹیفن ملر کو پالیسی کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کے طور پر بھی مقرر کرنے والے ہیں۔

نائب صدر منتخب جے ڈی وینس نے ملر کے ٹرمپ کی نئی انتظامیہ میں شمولیت کا خیر مقدم کیا ہے۔

انہوں نے اسے صدر کا "ایک اور شاندار انتخاب" قرار دیا۔

ہومن کی بطور "بارڈر زار" تقرری کے لیے سینیٹ کی توثیق کی ضرورت نہیں ہے۔

ٹرمپ کی جنوری 2017 سے جون 2018 تک پہلی صدارتی مدت کے دوران ہومن نے"یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ"، یا "آئس" کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔

اقوام متحدہ کی سفیر، ایلس سٹیفانیک

  ایلس اسٹیفنک نیویارک سے نمائندہ ہیں اور ٹرمپ کی کٹڑ حامی ہیں ۔

 2014 میں ہاؤس کے لیے منتخب ہونے والی، ایلس اسٹیفنک کو اس کے GOP ہاؤس کے ساتھیوں نے 2021 میں ہاؤس ریپبلکن کانفرنس کی چیئر کے طور پر منتخب کیا تھا۔

 40 سالہ ایلس اقوام متحدہ میں امریکی مفادات کی نمائندگی کریں گی  یوکرین روس  اور اسرائیل غزہ جنگوں کے خاتمے کے لئے اہم کردار ادا کریں گی۔ 

 ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے پالیسی، اسٹیفن ملر

  اسٹیفن ملر،  سخت گیرامیگریشن کے حامی اور تارکین وطن کی  ملک بدری کے حق میں ہیں اور اس حوالےسے پالیسی کیلئے  نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان  سمجھے جاتے ہیں۔ 39 سالہ اسٹیفن ٹرمپ کی پہلی انتظامیہ کے دوران سینئر مشیر تھے۔

ملر ٹرمپ کے کچھ پالیسی فیصلوں میں مرکزی  کردار ادا کرچکے ہیں  خاص طور پر ہزاروں تارکین وطن خاندانوں کو الگ کرنے  کے اقدام میں ان کا نام لیا جاتا رہا ہے۔

2021 سے لے کر اب تک ملر نے امریکہ فرسٹ لیگل کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں، جو ٹرمپ کے سابق مشیروں پر مشتمل ایک تنظیم ہے جس کا مقصد بائیڈن انتظامیہ، میڈیا کمپنیوں، یونیورسٹیوں اور دیگر کو آزادی اظہار اور قومی سلامتی جیسے مسائل پر چیلنج کرنا ہے۔

 ماحولیاتی تحفظ ایجنسی، لی زیلڈین

ٹرمپ نے نیویارک سے سابق نمائندے لی زیلڈن کو ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی کی سربراہی کے لیے منتخب کیا ہے۔

زیلڈن کو ماحولیاتی مسائل میں کوئی تجربہ نہیں ہے لیکن وہ سابق صدر کے دیرینہ حامی ہیں۔ 

نیویارک سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ سابق امریکی ایوان نمائندگان نے X پر لکھا، "ہم امریکی توانائی کا غلبہ بحال کریں گے، امریکی ملازمتیں واپس لانے کے لیے اپنی آٹو انڈسٹری کو زندہ کریں گے، اور امریکا کو AI کا عالمی رہنما بنائیں گے۔" "ہم صاف ہوا اور پانی تک رسائی کی حفاظت کرتے ہوئے ایسا کریں گے۔

ایک بیان میں، ٹرمپ نے کہا کہ Zeldin "منصفانہ اور تیزی سے ڈی ریگولیٹری فیصلوں کو یقینی بنائے گا جو امریکی کاروباری اداروں کی طاقت کو ختم کرنے کے طریقے سے نافذ کیے جائیں گے، جبکہ ساتھ ہی ساتھ کرہ ارض کی صاف ترین ہوا اور پانی سمیت اعلی ترین ماحولیاتی معیار کو برقرار رکھیں گے۔ 

کرسٹی نوم سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی منتخب

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرسٹی نوم کو بطور سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی منتخب کر لیا۔

امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوم کو ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کی اگلی سیکریٹری کے طور پر منتخب کیا ہے۔

نو منتخب امریکی صدر کی جانب سے کابینہ و انتظامیہ کے لیے نامزد گیوں کا عمل جاری ہے، مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ بنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹر مارکو روبیو کے نام پر نو منتخب صدر ٹرمپ نے اتفاق کر لیا ہے جبکہ مائیکل والز کو قومی سلامتی کا مشیر بنائے جانے کی توقع ہے۔

ٹرمپ اپنی حکومت میں اہم ذمے داریوں کے لیے ممکنہ امیدواروں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

انتخابات میں کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

Watch Live Public News