لاہور:سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت گرانے والے اب ایک اور سازش کر رہے ہیں، ستمبر کے آخر میں نواز شریف کو لانے کی کوشش ہے، نواز شریف فکر نہ کرومیں تمہارا استقبال کروںگا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہور جس طرح اسٹیڈیم میں جشن آزادی منانے آیا انہیں مبارکباد دیتا ہوں،آج خاص طور پر اپنی بہنوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، آج آپ نے بڑے غور سے میری بات سنی ہے، جس ملک میں ایسے باشعور نوجوان ہوں وہ خوش قسمت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آج آپ کو حقیقی آزادی کا روڈ میپ دوں گا، قوم کو آج بتاؤں گا کہ حقیقی آزادی کیلئے کیا قدم اٹھانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 قسم کی غلامی ہوتی ہے۔ قائداعظم محمدعلی جناح نے ہمیں ایک غلامی سے آزادی دلوائی، قائداعظم نے کہا تھا ہم انگریز کی غلامی سے نکل کر ہندوؤں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، قائداعظم نے کہا تھا ہم ایک آزاد ملک بنانا چاہتے ہیں، قائداعظم نے کہا تھا مسلمان ہمیشہ آزادی کیلئے جدوجہد کرتا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ بتانے جا رہا ہوں کیسے مکمل طور پر حقیقی آزادی حاصل کرنی ہے، سب سے خطرناک خوف کا بت ہے جو انسان کو غلام بنا دیتا ہے، کبھی بھی ایک غلام قوم اوپر نہیں آسکتی، غلامی انسان کی عزت نفس کو ختم کر دیتی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ احساس کمتری سے ہم اب تک نہیں نکلے، پہلی غلامی سے تو ہمیں قائداعظم نے آزاد کرایا، 3 مزید قسم کی غلامی ہے جن سے ہمیں چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ دوسری قسم کی غلامی ذہنی ہے، ہم نے نبی ﷺ کی سیرت پر چلتے ہوئے اپنے ملک کے نوجوانوں کو ذہنی طور پر آزاد کرنا ہے، نبیﷺنے انسانوں کو بتایا خوف کی غلامی سب سے خوفناک ہے، آج کل پاکستانیوں پر خوف کی غلامی طاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا خوف کاروبار، رزق اور نوکری جانے کا ہوتا ہے، انسان سمجھتا ہے کہیں میری نوکری یا کاروبار نہ چلا جائے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، میں امریکہ سے دوستی چاہتا ہوں غلامی نہیں، امریکا میں سب سے طاقتور پاکستانی کمیونٹی ہے، اگرآپ ان کے پاوں میں گرتے ہیں تو وہ آپ کو استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انصاف اور خوداری کیلئے سیاست میں آیا تھا، پہلے ہمیں مقروض کیااب کہتےہیں امریکا کی غلامی نہیں کی تو ہم مرجائیں گے، جس ملک کےوزیراعظم اوروزیردفاع ایسے ہوں اس کے شہریوں کی دنیا میں کیا عزت ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سے میرے تعلقات بہتر تھے، ڈونلڈ لو نے کہا اگر عمران خان کو نہ ہٹایا گیا تو تمہیں مشکلوں کا سامنا کرنا پڑیگا، امریکی انڈر سیکریٹری ڈونلڈ لو نے میرے دورہ روس پر اعتراض اٹھایا، میں روس اس لئے گیا کیونکہ اس میں میرے لوگوں کا فائدہ تھا، یہ کون ہوتے ہیں میرے دورے پر اعتراض کرنے والے کیا میں ان کا غلام ہوں، میں چاہتا تھا کہ عوام کو سستا تیل ملے، روسی ہماری مدد کرنے کے لیے تیار تھے، میں روس اپنی قوم کے فائدے کے لیے گیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم بحیثیت قوم مل کر اپنی قوم کا قرضہ اتاریں گے، مل کر اپنی قوم کو اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس امپورٹڈ حکومت کو ختم کرنے کے لیے مل کر جدوجہد کریں گے، اس ملک میں الیکشن ہونے تک خاموشی سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نےجلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکندرسلطان بددیانت الیکشن کمشنر ہے، اس نے ان کی پوری مدد کی، ضمنی انتخاب میں کبھی عوام ایسے باہر نہیں نکلی۔ انہوں نے پلان بنایا کہ عمران خان کے خلاف کیسز بناؤ، یہ مجھے کسی طرح نااہل کر کے نواز شریف کو لانا چاہتے ہیں، سازش کرنے والے سن لیں عمران خان کوئی ڈیل نہیں کرنے لگا، میرا مقابلہ کسی ڈاکو سے نہ کرو ۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت گرانے والے اب ایک اور سازش کر رہے ہیں، ستمبر کے آخر میں نواز شریف کو لانے کی کوشش ہے، نواز شریف فکر نہ کرومیں تمہارا استقبال کروںگا۔