پبلک نیوز: کراچی کے علاقے صدر میں چار روز قتل کیے گئے شیخ سہیل کے کیس کی تفتیش میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ شیخ سہیل اور گرفتار خاتون رباب عرف عاصمہ نے 2013 میں شادی کی تھی، خاتون اور اس کا شوہر 7 سال سے آئس کا نشہ کر رہے تھے۔ تفتیشی حکام کے مطابق وقوعہ والی رات دونوں نشہ کر رہے تھے اور خاتون حد سے زیادہ نشے میں تھی، نشے کے دوران خاتون نے شوہر کو تھپڑ مارا اور دونوں میں جھگڑا ہو گیا۔تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ خاتون نے شوہرکے سر پر لوہے کی راڈ ماری، شوہر کے سر سے خون صاف کرتے وقت پھر جھگڑا ہو گیا اور خاتون شوہر کو مارتی رہی۔ تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ واردات کے دوران خاتون نے شوہر کی لاش سے پہلے گردن علیحدہ کی اور پھر ہاتھ کاٹے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کے ہاتھ کھڑکی سے باہر پھینکتے ہوئے گلی کے چوکیدار نے خاتون کو دیکھا جس پر خاتون نیچے آئی اور دونوں کٹے ہوئے ہاتھ اٹھا کر ساتھ لے گئی۔ پولیس کے تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ خاتون نے اس حد تک نشہ کر رکھا تھا کہ وہ گرفتاری کے دو روز بعد تک نشے میں تھی۔