عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ طوبی انور کا ایک اور اہم ٹوئٹ

عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ طوبی انور کا ایک اور اہم ٹوئٹ
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی سابقہ اہلیہ طوبیٰ انور نے حجاب کے حق کےلئے انتہاپسندوں کے سامنے کھڑی ہونےوالی طالبہ مسکان خان کو خراج تحسین پیش کیاہے۔ٹوئٹر پر خواتین کی ہمت سے متعلق اپنے پیغام میں طوبیٰ انور نے مسکان خان کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ عورت جس ہمت کی صلاحیت رکھتی ہے اسے کبھی کم نہ سمجھیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ میں نے اپنی پہلی دونوں بیویوں بشریٰ اقبال اور طوبیٰ کو طلاق نہیں دی۔ انہوں نے نہ تو خلع کے کاغذات پر دستخط کئے اور نہ ہی اس مسئلے میں عدالت گئے۔ ایک یوٹیوب چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود اپنی سابقہ بیگمات کو طلاقیں نہیں دیں بلکہ دونوں نے خود ہی خلع اور طلاق کا اعلان کردیا۔ اب پاکستانی قانون کے مطابق ان کی علیحدگی ہو گئی ہے۔ عامر لیاقت حسین نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ میری بشریٰ اور طوبیٰ سے طلاق یا خلع مذہبی طریقے سے نہیں ہوئی۔ مولانا طارق جمیل سمیت کوئی بھی عالم دین اس کو درست قرار نہیں دے گا۔ مگر اس کے باوجود ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود میری سابقہ بیویوں سے طلاق ہوچکی ہے کیونکہ طوبیٰ اور بشریٰ نے خود اس کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب میں نے دانیہ عامر سے آخری نکاح کیا ہے۔ اب میں دوبارہ شادی نہیں کروں گا کیونکہ اب میری عمر ڈھل رہی ہے، اس لئے اور شادی نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے تمام مردوں کو مشورہ دیا کہ وہ شادیاں کریں باہر منہ نہ ماریں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی پہلی اہلیہ کو گھر اور جائیدادیں تو بنا کر دیں لیکن طوبیٰ کو یہ سب کرکے نہ دے سکا کیونکہ ہماری شادی محض ڈھائی سال ہی چلی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں نے اسے 65 لاکھ کی گاڑی اور لاکھوں مالیت کی ٹی وی سکرین لے کر دی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج طوبیٰ جس مقام پر ہیں، اس میں میری مدد شامل ہے کیونکہ مجھ سے شادی سے قبل انھیں کوئی نہیں جانتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ میری دونوں سابقہ بیویاں زندگی میں ترقی کریں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔