ویب ڈیسک: انتخابی عذرداریوں پر سماعت کے دوران این اے 27 خیبر سے ن لیگ کے امیدوار شاہ جی گل آفریدی نے الیکشن دوبارہ کروانے کی استدعا کی ہے۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں پر سماعت ہوئی۔ بینچ نمبر ایک میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان شامل ہیں۔
این اے 27 خیبر سے ن لیگی امیدوار شاہ جی گل آفریدی کے وکیل نے دوبارہ الیکشن کرانے کی درخواست کردی۔ شاہ جی گل افریدی کے وکیل این اے 27 کے بیلٹ پیپرز الیکشن کمیشن میں لیکر آگئے۔
وکیل نے اپنے دلائل میں بتایا کہ پریذائیڈنگ افسر کے دفتر میں بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگائے گئے۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ بھی ہوسکتا ہے بیلٹ پیپرز پر مہر آپ نے لگائی ہو۔
وکیل نے کہا کہ پریذائیڈنگ افسر جلد بازی میں بیلٹ پیپرز پولنگ سٹیشنز پر چھوڑ گئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بیلٹ پیپرز آپ کے پاس کیسے ہیں؟ یہ جواب آپ نے دینا ہے۔
ایک اور سماعت میں لطیف کھوسہ پی پی 47 سیالکوٹ سے متعلق عذرداری کیس میں الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کھوسہ صاحب آپ کو کامیابی مبارک ہو۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ تمام کوششوں کے باوجود بھاری اکثریت سے جیتنے پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پی پی 47 سیالکوٹ کے حتمی نتائج جاری ہوچکے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے الزام عائد کیا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو ووٹوں کی گنتی کے دوران باہر نکال دیا گیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تحقیقات میں اگر گڑبڑ ثابت ہوئی تو دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا حکم دیں گے۔