ملک کر حکومت بنائیں گے، آصف علی زرداری

ملک کر حکومت بنائیں گے، آصف علی زرداری

(ویب ڈیسک ) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالنے  کیلئے اقدامات کریں گے۔

چوہدری شجاعت حسین کی رہائشگاہ پر سیاسی رہنماؤں  نے  پریس کانفرنس کی ۔اس دوران سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا  کہ  آج طے کیا ہے کہ مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے،ملک کو مشکلوں سے نکالیں گے، اللّٰہ نے چاہا تو پاکستان کو درپیش ہر مشکل سے نجات دلائیں گے۔

  آصف علی زرداری نے کہا کہ  مشاورت کے عمل میں پی ٹی آئی کو بھی شامل کریں گے، معاشی اور دفاعی ایجنڈا مشترکہ بنانا چاہتے ہیں، غریبوں کا احساس کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں معاشی مشکلات کا اندازہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ  فیصلہ کیا ہے کہ آپس میں مل بیٹھیں گے، ہماری مخالفت انتخابی مخالفت تھی، نظریاتی مخالفت نہیں ہے۔

ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان جن بحرانوں سے گزر رہا ہے ہماری ترجیح پاکستان ہے، سب مل کر باہمی تعاون سے جمہوریت کو مضبوط کریں گے، شہباز شریف کا ساتھ دیں گے، ہم نے ہمیشہ اپنا وعدہ پورا کیا ہے۔

صادق سنجرانی نے   کہا کہ مشاورت کا مقصد تھا کہ پاکستان کے نظام کو سنبھالا جائے، اجلاس میں بی اے پی کی نمائندگی کی ہے،  ہماری پارٹی میاں صاحب کے ساتھ کھڑی ہے۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم جمہوریت کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں،  معاشی ایجنڈا ہماری پہلی ترجیح ہونی چاہیئے،  ہم میاں صاحب کے ساتھ ہیں۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ  امید کرتے ہیں پاکستان کے حالات بہتری کی طرف جائیں گے، لوگوں پر اس وقت بہت مسائل ہیں،  ایسے فیصلے کرنا ہوں گے جو صرف ملک اور عوام کی خاطر ہوں،   شہباز شریف کی حکومت مسائل سے احسن طریقے سے چھٹکارا حاصل کرے گی۔

صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین ایک شاندار میزبان ہیں، ہم اس لیے اکھٹے ہیں کہ قوم کو بتا سکیں کے ہم ان کے ساتھ ہیں،  انتخابات میں اپنا منشور اور موقف پیش کیا گیا، پارلیمان معرض وجود میں آنے والی ہے، ہماری جنگ ملک کے چیلنجز کے خلاف ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ  ہمارا پہلا چیلنج معیشت ہے، اسے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے،  وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جن کی لیڈرشپ اختلافات کو بھلا دے۔آئی ایم ایف معائدہ نے پاکستان کو دوبارہ استحکام دیا، پاکستان کے قرضوں کو کم کرنے پر کام ہوگا، مہنگائی کے خلاف جنگ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  اب ہم نے قوم کو بتانا ہے کہ بکھرا ہوا مینڈیٹ ملا ہے،   آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کابے حد مشکور ہوں،  ایم کیو ایم ، ق لیگ اور باپ پارٹی نے بھی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا  کہ پی ٹی آئی کے آذاد امیدواراں کے پاس اکثریت ہے تو وہ حکومت بنائیں، جمہور کا تقاضا یہ ہے کہ عوامی مینڈیٹ کو قبول کیا جائے،  ملک کے ہر حصے سے اکثریت یہاں آج اکٹھی ہوئی ہے،  ہمارے پاس اکثریت ہے، مل کر پاکستان کے مسائل کو حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی کمیٹی بن چکی ہے، سب جماعتیں حکومت سازی کا فیصلہ کریں گی، ہماری جماعت کے وزیر اعظم کے امیدوار نواز شریف ہوں گے، نواز شریف سے درخواست کروں گا کہ وہ عہدہ قبول کریں،پنجاب میں وزیراعلی کی امیدوار مریم نواز ہوں گی۔