عمران ریاض نے کہاکہ ویڈیوز سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے حکومت پاکستان کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کی تضحیک، خلل ڈالنے اور بدنام کرنے کا عمل ہیں، ان کا یہ عمل منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ حریم شاہ کے مؤقف کی وضاحت کے لیے انہیں باضابطہ نوٹس جاری کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ خاتون ٹک ٹاکر نے بھاری رقم کے ساتھ اسنیک ویڈیو پر ویڈیو اپلوڈ کی تھی۔ ویڈیو میں خاتون کے ہاتھوں میں بھاری کرنسی دیکھی جاسکتی ہے جو غیر قانونی طریقے سے کرنسی منتقلی منی لانڈرنگ میں آتی ہے۔ حریم شاھ کے خلاف انکوائری درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیاگیا ہے۔ تحقیقات میں پاکستان کسٹمز اور ائیرپورٹ سکیورٹی فورس سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔پاکستان کی سب سے طاقتور ترین شخصیت جسکا آج تک کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکا...
— Haqeeqat TV (@Haqeeqat_TV) January 12, 2022
عام بندہ پاکستان سے باہر پیسا نہیں لے جا سکتا لیکن حریم شاہ تو خود قانون بناتی ہے کیونکہ سارے بڑے لوگ اسکی جیب میں ہیں اس لیے سب جائز ہے....
ایک نہیں دو پاکستان غریب کا الگ طاقتور کا الگ پاکستان pic.twitter.com/mh23yXf8ex
ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم نے بھی انکوائری درج کرلی۔ ایک ویڈیو میں کراچی سے برطانیہ رقم لے جانے کا دعویٰ کرنے والی حریم شاہ کے خلاف کراچی میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بھی انکوائری رجسٹرڈ کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ عمران ریاض کے مطابق حریم شاہ کی منی لانڈرنگ کے جرم کے اعتراف اور پھر اسے ’مذاق ویڈیو‘ قرار دینے کا سائبر کرائم ونگ نے نوٹس لے لیا ہے۔