دریائے چناب پر ڈیڑھ سو سالہ قدیم پل

دریائے چناب پر ڈیڑھ سو سالہ قدیم پل
عامر صدیقی دریائے چناب پر انگریز دور میں بنایا گیا 150 سالہ لوہے کا قدیم ریلوے پل خستہ حالی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کے لیے بند ہونے سے شہریوں اور دور دراز سے آنے والے سیاحوں میں مایوسی بڑھنے لگی۔ دریائے چناب چنیوٹ کے مقام پر انگریز دور میں بنایا گیا 150 سالہ لوہے کا قدیم ریلوے پل خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی شہریوں اور دیگر شہروں سے آنے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ اس پل کے نیچے دریائے چناب کی موجوں کا دلکش نظارہ جبکہ اوپر کسی دور میں ٹریفک رواں دواں تھی اور اس پل کے اطراف میں باغات سر سبز و شاداب کھیت کھلیان اس پل کی خوبصورتی کو چار چاند لگائے ہوئے تھے مگر گزشتہ کئی سالوں سے اس قدیم ریلوے پل کو سیاحوں کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ جس سے شہریوں اور سیاحوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے دریائے چناب چنیوٹ کے مقام پر بنایا گیا ریلوے پل خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے مگر محکمہ ریلوے کی جانب سے اس پل کو بند کر دیا گیا ہے جس سے مقامی شہری اور سیاحوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اگر اس قدیم ریلوے پل کو کھول دیا جائے اور اس کے اطراف میں پبلک پارکس اور ریسٹورنٹ بنائے جائیں تو ریونیو کے ساتھ ساتھ اس خوبصورت سیاحتی مقام کی اہمیت کو ملک میں نمایاں طور پر اجاگر کیا جاسکتا ہے انگریز دور میں دریائے چناب پر بنایا گیا ریلوے پل بہت خوبصورت ہے مگر اسے بند کر دیا گیا ہے موجودہ حکومت اس پل کو سیاحوں کے لیے کھولے تاکہ اس کی خوبصورتی سے لوگ محظوظ ہوسکیں سیر و سیاحت کے فروغ کی دعویدار حکومت کو چاہیے کہ دریائے چناب چنیوٹ کے مقام پر قدیم ریلوے پل کو سیاحوں کے لیے کھول کر اس سیاحتی مقام پر خصوصی توجہ دے تاکہ سیاحت کو فروغ مل سکے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔