الیکشن پرجوڈیشل کمیشن بنانےکامطالبہ،کل سےملک بھر میں دھرنےہوں گے،جماعت اسلامی

الیکشن پرجوڈیشل کمیشن بنانےکامطالبہ،کل سےملک بھر میں دھرنےہوں گے،جماعت اسلامی
کیپشن: الیکشن پرجوڈیشل کمیشن بنانےکامطالبہ،کل سےملک بھر میں دھرنےہوں گے،جماعت اسلامی

ویب ڈیسک: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تازہ ہوا جھونکا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی کیا حیثیت رہ گئی ہے، الیکشن کمیشن کے تمام افراد کو خود ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔مزید کہا کہ  فارم 45 ایک قانونی دستاویز ہے،ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،فارم 45 کے مطابق فیصلے کرتے جائیں،دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تازہ ہوا جھونکا ہے،عوام سمجھتے تھے ووٹ کسی کو بھی ڈالیں فارم 47 والے ہی آئیں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی کیا حیثیت رہ گئی ہے، الیکشن کمیشن کے تمام افراد کو خود ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس فیصلے سے بہت سے سوالات پیدا ہوئے،ایم کیو ایم کو کراچی سے ایک لاکھ ووٹ بھی نہیں پڑا،ان لوگوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے،نواز شریف کو خود 70 ہزار ووٹ ڈلوانے پڑیں،میرا سوال ان سے ہے جنہوں نے کہا ہم اسمبلی میں نہیں جائیں گے،فارم 45 کے بجائے فارم 47 اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم 45 ایک قانونی دستاویز ہے،ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،فارم 45 کے مطابق فیصلے کرتے جائیں،دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا،وفاق اور صوبے کی طرح بلدیات کا بھی آئین میں ہونا چاہیے، پارٹیوں کی میراث جمہوریت کا قتل ہے۔ سپریم کورٹ کو باقاعدہ ڈائریکشن دینی چاہیے،ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں،جو پارٹیاں وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہی تھی،جزوی نہیں وہ مکمل طور پر فیصلے کو قبول کریں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  اس وقت پورے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے،حکومت اور آئی پیپز کو فائدہ ہوا،آئی پی پیز کے معاہدے سامنے لائے جائیں،28 سو ارب روپے پاکستان کے عوام ادا کریں گے،ٹیکسز سے پیسے ادا کریں گے،ٹیکسز لاد دئیے گئے،جاگیر دار اور وڈیروں کی بات کررہا ہوں،انہوں نے پورے سال 5 ارب بھی جمع نہیں کرایا،ان پر ٹیکس کیوں نہیں لگتا ہے،ابھی جو ان پر ٹیکس لگایا ہے،جاگیر داروں پر جو ٹیکس لگایا وہ جمع نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کراچی میں صرف گانے گا کرگئے تھے،200 یونٹ پر الگ بل ہوتا ہے،201 یونٹ پر الگ بل ہوتا ہے۔آئی ایم ایف کے کہنے پر یہ پانی عیاشیاں ختم نہیں ہوں گے،ہم اگر جائیداد منتقل کریں تو ٹیکس ہوگا،سرکاری افسران کو استشنی ہے،کل پورے پاکستان میں دھرنے ہوں گے،26 جولائی کو اسلام آباد قافلے پہنچیں گے،تنخوادار طبقے پر ٹیکس کو کم کیا جائے۔حق دو عوام کو پورے پاکستان میں تحریک شروع کردی ہے،ہم عوام کی ترجمانی کرتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے،اس وقت بھی پی ڈی ایم کی حکومت موجود ہے،سندھ کی اس وقت امن و امان کی صورتحال کیا ہے،سندھ کے لوگ بھی اغوا ہورہے ہیں،یہ کچے کے ڈاکو طاقتور ہیں،ہماری اقلیتی برادری کو خاص طور پر ظاہر کیا جارہا ہے،سندھ کی اقلیتی برادری جو ڈاکو کے قبضے میں ہے،اس کے لیے بلاول بھٹو کیا کررہے ہیں؟،سندھ کے بجٹ میں بلدیات کے لیے 5 فیصد رکھا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پہلے بجلی میں کنڈے ہوتے تھے اب پانی میں بھی کنڈے ہیں،یہ سب کچھ پیپلز پارٹی کی چھتری کے نیچے ہورہا ہے،کراچی میں بارش کا پہلا قطرے پڑے تو فیڈر ٹرپ کر جاتے ہیں،یہ کے الیکٹرک کا حال ہے،نجکاری کرپشن کا ایک دھندہ ہے،جب پی ٹی آئی سے نشان واپس لیا گیا تھا۔ہم نے اس وقت بھی مخالفت کی ۔کراچی میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی جیتی ہے،ہمارے دھرنے سے لوگوں کو ریلیف ملے گا۔

Watch Live Public News