امریکا میرا نیزہ اور سینگوں والی ٹوپی واپس کرے، چانسلی

 امریکا میرا نیزہ اور سینگوں والی ٹوپی واپس کرے، چانسلی

 ویب ڈیسک : کیپیٹل ہل پر حملے کے ایک اہم ملزم جیکب انتھونی چانسلی نے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا نیزہ اور سینگوں والی ٹوپی اسے واپس کی جائے۔

جیکب چانسلی  وہی شخص ہیں جنھوں نے اپنے چہرے پر پینٹ کیا ہوا تھا، فر کی بنی ہوئی سینگوں والی ٹوپی پہنی ہوئی تھی اور انھیں   کیپیٹل ہل پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

'کیو اینون' (QAnon) نامی سازشی نظریے کا پرچار کرنے والوں میں سے ایک 'کیو اینون شامان' کے نام سے مقبول جیکب انتھونی چانسلی پر پرتشدد طریقے سے عمارت میں داخل ہونے اور خراب رویے کے الزامات عائد کیے گئے  تھے۔

 یادرہے 6  جنوری 2021 کو 'سٹاپ دی سٹیل' یعنی چوری کو روکنے کے نام سے نکالے جانے والے جلوس اور ٹرمپ کے خطاب کے بعد جس میں مظاہرین کو کیپیٹل ہل جانے کا کہا گیا تھا، تشدد بھڑک اٹھا۔ 

ٹرمپ کے حامیوں نے ایوان پارلیمان کے باہر پولیس پر ہلہ بول دیا اور زبردستی عمارت میں داخل ہو کر سینیٹ کے ہال پر قبضہ کر لیا اور کانگریس کے ارکان کے دفاتر میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔

کیپٹل ہل پر حملے کے الزام میں چینسلی سمیت ، 700 سے زیادہ لوگوں  کو سزا  سنائی گئی تھی تاہم 2023 میں اکثرکورہا کردیا گیا۔

حکومت نے جمعہ کو عدالت میں دائر کی گئی ایک عدالت میں تسلیم کیا کہ چانسلی کی سینگوں والی ٹوپی اور نیزہ بطور شہادت ان کے قبضہ میں ہے۔

چانسلے کو مئی 2023 کے اوائل میں جیل سے رہا کیا گیا تھا اور اس وقت وہ عدالت کے زیر نگرانی پیرول پر رہا ہیں ۔ 

چینسلی نے کہا ہے کہ وہ  کانگریس کے لیے انتخاب لڑنے میں دلچسپی  رکھتے ہیں لیکن میری جائیداد کو واپس نہ کئے جانا پریشان کن ہے۔حکومت جائیداد واپس نہ کرکے وہ کام نہیں کر رہی جو اسے "کرنا چاہیے" ۔

"انہوں نے کہا کہ ان کی ٹوپی اور نیزے کے علاوہ ان کا سمارٹ فون ور پتلون بھی حکومت کے قبضے میں ہے۔ 

Watch Live Public News