مالدیپ: صدر محمد معیزو کے حکم پر بھارتی فوج کا انخلاء شروع ہوگیا

مالدیپ: صدر محمد معیزو کے حکم پر بھارتی فوج کا انخلاء شروع ہوگیا
کیپشن: Maldives: The withdrawal of the Indian army has started on the orders of President Muhammad Muizhu

ویب ڈیسک: صدر محمد معیزو کے حکم کے بعد مالدیپ سے بھارتی فوج کا انخلا شروع، 25 بھارتی فوجی پہلے ہی واپس جاچکے ہیں۔

مالدیپی فوج کے مطابق ان کےملک میں بھارت کے نگرانی کرنے والےطیاروں کو آپریٹ کرنے والے فوجی اہلکاروں کو، چین کے حامی صدر کے حکم کے بعد بھارت نے واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔

مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس (ایم این ڈی ایف) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انتہائی جنوب میں ادو میں تعینات 25 بھارتی فوجی 10 مارچ سے پہلے جزیرہ نما سے واپس جا چکے ہیں، جو دونوں فریقوں کی طرف سے طے شدہ انخلاء کا باضابطہ آغاز ہے۔

مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس نے اے ایف پی کو ایک بیان میں بتایا، ’’ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ہھارتی فوجیوں کا انخلا جاری ہے۔"

صدر محمد معیزو ستمبر میں اس عہد کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے کہ مالدیپ کی وسیع سمندری سرحد پر گشت کے لیے تعینات بھارتی سیکورٹی اہلکاروں کو ملک سے واپس بھیج دیا جائے گا۔

دونوں فریقوں نے 10 مئی تک مالدیپ میں تعینات 89 بھارتی فوجیوں اور ان کے معاون عملے کی واپسی مکمل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مقامی حکام نے بتایا کہ بھارت کےتین طیاروں کو ، جن میں دو ہیلی کاپٹر اور ایک فکسڈ ونگ طیارہ ہے، بھارتی سویلین عملہ چلائے گا، جو پہلے ہی مالدیپ پہنچ چکا ہے۔ یہ ٹیم ہوا بازی کے تین پلیٹ فارموں میں سے ایک کا چارج سنبھالے گی۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے 29 فروری کو اپنی پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹروں کو آپریٹ کرنے کے لیے بھارت کی ٹیکنیکل ٹیم مالدیپ پہنچ گئی ہے۔

پچھلے ہفتےجب بھارتی عملہ وہاں سے نکلنے کے لیے تیار تھا، مالدیپ نے چین کے ساتھ "فوجی معاونت" کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

مالدیپ کی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ معاہدہ "مضبوط دوطرفہ مستحکم تعلقات" کے فروغ کے لیے ہے اور چین اس معاہدے کے تحت اپنے عملے کو تربیت دے گا۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے منگل کو بیجنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ "ہم مالدیپ کی علاقائی خودمختاری کے تحفظ کی حمایت کرتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا"ہم مالدیپ کی آزادی اور خود مختاری کی بنیاد پر تمام فریقوں کے ساتھ دوستانہ تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کی بھی حمایت کرتے ہیں۔"