( پبلک نیوز) محمد شکیل خان: پاور لفٹنگ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی 4 بہنوں کی دلچسپ کہانی ۔
نہ حکومتی سپورٹ اور نہ ہی فیڈریشن کی آشیرباد ایشین یونیورسٹی اور ایشین گولڈ میڈلسٹ بہنیں حکومتی بےرخی پر مایوس ۔ایک گولڈ اور چار سلور میڈل، پاکستان کی ویرونیکا سہیل نے ایشین یونیورسٹی ہانگ کانگ میں پاور لفٹنگ مقابلوں میں پاکستان کا پرچم بلند کرکےواپس پہنچی ہیں۔
ویرونیکا کا وطن واپسی پر کہنا تھا کہ انہیں میڈلز جیت کر ملک کا نام روشن کرنے پر بہت خوشی ہے،پاکستان کی واحد خاتون اتھلیٹ تھیں جو ایونٹ کے لئے سلیکٹ ہو ئی تھیں۔ ہانگ کانگ جانے سے پہلے ڈر تھا کہ پاکستان کی واحد خاتون ہوں جو ملک کی عزت لے کر دیارغیرجارہی ہے،ہماری سالوں کی محنت ایونٹ میں نیشنل اینتھم کے وقت پوری ہوجاتی ہے۔
ویرونیکا کا کہنا تھا کہ انکا مقصد تھا کہ وہ میڈل حاصل کریں اور وہ پورا ہو گیا۔
کریئر مین آنےوالے مشکلات پر ویرونیکا کا کہنا تھ اکہ والد نے بہت سپورٹ کیا، سائیکلنگ سے کریئر کا آغاز کیا، ایسے کھیل میں نام روشن کرنا چاہتے تھے جو منفرد ہو، اب تو ہماری سوسائٹی میں بھی لوگ خواتین کے کھیلوں کو اچھا دیکھتے ہیں۔ بہنوں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے کہ کس کے میڈلز زیادہ ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی سپورٹ نہیں کیا، پنجاب اسپورٹس میں میری فائل گئی ، ایک مہینے تک فائل دفترمیں رہی اور ایونٹ سے 4 روز قبل بورڈ نے فنڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انکے پاس فنڈز نہیں ہے۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پنجاب اسپورٹس بورڈ سے درخواست کرتے ہوئے ویرونیکا نے کہا کہ انہیں اُس جگہ فنڈز خرچ کرنا چاہئے جہاں سے رزلٹ یقینی ہو، بورڈ نے یقین دہانی کرائی کہ واپسی پر کچھ کریں گے مگر جانے سے پہلے خوشی نہیں تھی کیونکہ فنڈز نہیں تھے میرے پاس اور اسی وجہ سے ٹینشن میں تھی۔ میرےلئے ٹکٹ کرنا بھی مشکل تھا حکومت پہلے ہی فنڈز جاری کیا کرے تاکہ ہم خوشی خوشی ایونٹ میں شرکت کریں۔
ملائیشیا میں پاور لفٹنگ میں سلور میڈل جیت کر آنےوالےویرونیکا کی بڑی بہن سائبل سہیل کا کہنا تھا کہ وہ بھی 4 گولڈ میڈلز جیتنے کے ساتھ ساتھ ورلڈرکارڈ بھی بناکر پرائیڈ آف پاکستان کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ سائبل سہیل کہتی ہیں کہ وہ پاکستان کی پاور لفٹنگ کی پہلی خاتون کوچ ہیں ۔
انکا کہنا تھا کہ اگر حکومت اتھلیٹس کو کسی بھی ایونٹ میں جانے سے پہلے سپورٹ کرے تو جہاں سلورمیڈل جیتتے ہیں وہاں یہ گولڈ میڈل ہو سکتے ہیں۔ویرونیکا کی جیت پر کہنا تھا کہ بڑی خوشی ہے کہ ویرونیکا ایشین یونیورسٹی میں گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستان کی پہلی اتھلیٹ بن گئی ہیں۔
ایشین گولڈ میڈلسٹ ٹوئنکل سہیل بھی ویرونیکا کی جیت پر خوشی سے سرشار نظر آئیں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے گولڈمیڈلز کی ہیٹ ٹرک کی ہےاور جب بھی ملک سے باہر ایونٹ میں شرکت کی تو گولڈ میڈل ہی لے کر واپس آئی ہیں۔
۔ٹوئنکل نے پاورلفٹنگ کے ساتھ ساتھ کبڈی ورلڈکپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ چاروں بہنوں کو آئی ایس پی آر کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس بھی مل چکا ہے ۔ مجھے تمغہ امتیاز سے نواز اجائے ٹوئنکل نے اپنی کامیابی پاکستان کے نام کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف اوروزیراعلی مریم نواز سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اس کھیل کو فروغ دیاجائے کیونکہ اسی کھیل میں ہم نےپاکستان کے لئے بہت میڈلز جیتے ہیں۔