آئین پر عمل ہی نہیں کرنا تو کیوں بنایا : مولانا فضل الرحمان

 آئین پر عمل ہی نہیں کرنا تو کیوں بنایا : مولانا فضل الرحمان
کیپشن: Maulana Fazl ur Rehman
سورس: web desk

(ویب ڈیسک)جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا  لوگ فوج کو سیاسی جماعت سمجھیں تو نظام کیسے چلے گا , نو مئی کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں.

تفصیلات کےمطابق مولانا فضل الرحمان کی جامعہ عبیدیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی اہمیت ختم کر چکے ہیں ۔  ہم تحریک چلا رہے ہیں ۔اصلاح کے لئے ادارے موجود ہیں ۔ آئین سے ماورا الیکشن ہوں گے ۔ الیکشن کمیشن ہاتھ پہ ہاتھ دھر کے بیٹھا ہے ،لوگ فوج کو سیاسی جماعت سمجھیں تو نظام کیسے چلے گا ۔

  مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن پر ہمیں اعتراض ہے ان کے پاس کوئی راستہ نہیں ۔آوازیں آ رہی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ہی دھاندلی کی ذمہ دار ہے ۔  یہی صورتحال رہی تو نظام تباہ ہو جائے گا ۔
9 مئی کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں ۔  سیاستدانوں کو فکر کرنا ہو گی کہ ہمارے الیکشن متنازع ہوتے ہیں ۔ ملک کا نظام اس وقت خراب ہے ۔ آئین موجود ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہے ۔ اٹھارویں ترمیم کے لئے بھی مل کر بیٹھے تھے ۔ جب آئین پر عمل ہی نہیں کرنا تو آئین کیوں بنایا ۔
ہماری سیاست کھلی سیاست ہے ۔ اداروں کو اپنے دائرہ کار کے اندر جانا ہوطگا ۔  نو مئی کے حوالے سے الیکشن سے پہلے یا بعد کی صورتحال کا جائزہ لینا ہے ۔ اسٹیبلشمنٹ اب بند گلی میں جا چکی ہے ۔ پی ٹی آئی کی طرف سے سیز فائر ہے جو خوش آئند ہے ۔  سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر ان کا راستہ روکنا ہو گا ۔ 
 پیپلز پارٹی آئینی عہدے بھی لے رہی ہے اور کہتی ہے ہم حکومت میں نہیں ۔ اگر وہ دھاندلی نہ کرانے پر بضد ہیں تو نو مئی کا بیانیہ دفن ہو گیا، تحریک میں عوامی رسپانس توقع سے بڑھ کر ہے ۔ اس وقت ملک پر اقلیت حکومت کر رہی ہے ۔ پیپلزپارٹی بھی حکومت میں شامل نہیں ہے ۔  یکم جون کو مظفر گڑھ سے ملین مارچ شروع کریں گے ۔

Watch Live Public News