شیخ رشید نے لکھا کہ قوم کی بہتری بھلائی نہیں بلکہ اپنے کیس ختم کرانا مطلوب تھا۔نیب کے دفتر میں کیس ختم کرانے کے لیے جھمگٹا لگا ہوا ہے۔نیب قوانین میں ترمیم پر کوئی صاحب ضمیر خوش نہیں۔ قوم مہنگائی سے مر رہی ہے اور یہ ٹوپیاں بدل رہےہیں۔نااہل حکمران اہم تعیناتی کا فیصلہ بھی اپنے ملک میں کرنے کے اہل نہیں۔قوم کی بہتری بھلائی نہیں بلکہ اپنے کیس ختم کرانا مطلوب تھا۔نیب کے دفتر میں کیس ختم کرانے کے لیے جھمگٹا لگا ہوا ہے۔نیب قوانین میں ترمیم پر کوئی صاحب ضمیر خوش نہیں۔ قوم مہنگائی سے مر رہی ہے اور یہ ٹوپیاں بدل رہےہیں۔نااہل حکمران اہم تعیناتی کا فیصلہ بھی اپنے ملک میں کرنے کے اہل نہیں
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) November 13, 2022
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فاصلےاتنےبڑھ گئےہیں کہ غلطی کی گنجائش نہیں30نومبر تک آر یاپارہوجائےگا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ بےاختیاروزیراعظم6ماہ میں5بارفیصلہ لینےلندن جاتےہیں۔گیلپ کےمطابق88فیصدبزنس کمیونٹی حکومتی پالیسی سےنالاں ہےسیاسی عدم استحکام،سیاسی عذاب یاسیاسی انقلاب زیادہ دورنہیں۔بےیقینی کےبادل منڈلارہےہیںIMFہاتھ نہیں پکڑارہی۔فاصلےاتنےبڑھ گئےہیں کہ غلطی کی گنجائش نہیں30نومبر تک آر یاپارہوجائےگا۔