(ویب ڈیسک )حیدر منیر: آڈٹ رپورٹ میں پنجاب پولیس کا سرکاری فنڈز پرائیوٹ اکاؤنٹس میں رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں ۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق 1 ارب 60 کروڑ سے زائد رقم پرائیوٹ اکاؤنٹس میں رکھی گئی ، سب سے زیادہ فنڈز پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے پرائیوٹ اکاؤنٹس میں منتقل کیا ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1 ارب 9 کروڑ سے زائد فنڈز سرکاری اکاونٹس میں منتقل کرنے کی بجائے پرائیوٹ اکاونٹس میں رکھے گئے ، یہ ساری رقم 2022 سے 2023 کے درمیان منتقل کی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 4 سالوں سے لاہور پولیس کی سرکاری رقم بھی پراؤیٹ اکاؤنٹس میں رقم رکھی ، پولیس کا 16 کروڑ سے زائد سرکاری فنڈ پرائیوٹ اکاؤنٹس میں رکھا گیا ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019 سے 2023 تک سرکاری فنڈز پرائیوٹ اکاونٹس میں منتقل کیا گیا اور نکلوایا گیا ، سی پی او فیصل آباد کی 11 کروڑ سے زائد سرکاری رقم بھی پرائیویٹ اکاونٹس میں رکھی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے نجی کمپنی سے کیمرے اور دیگر آلات خراب ہونے کے چارجز بھی پرائیوٹ اکاونٹس میں رکھ لئے ، 2022 سے 2023 میں سیف سٹی اتھارٹی نے 10 کروڑ سے زائد رقم پرائیوٹ اکاونٹ میں منتقل کی ، ڈی پی او گجرات کی 6 کروڑ سے زائد اور ڈی پی او شیخوپورہ کی 2 کروڑ سے زائد رقم پرائیوٹ اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی بے ضابطگیوں کا اس سے قبل بھی انکشاف ہو چکا ہے ، سارا معاملہ اعلی افسران کو بتانے کے باوجود بھی ایسی سنگین بے ضابطگیاں دوبارہ کی گئیں ہیں۔