شدید برفباری کے باعث 3 روز سے بند بابوسر ہائی وے کھول دیا گیا

شدید برفباری کے باعث 3 روز سے بند بابوسر ہائی وے کھول دیا گیا
پبلک نیوز: شدید برفباری کے باعث تین روز سے بند بابوسر ہائی وے کھول دیا گیا۔ موسم صاف ہوتے ہی ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کی آمد پر پابندی ہٹا دی۔ ڈپٹی کمشنر دیامر کے مطابق اگر بارشیں برفباری نہ ہوئی تو اس ماہ کے آخر تک بابو سر روڈ صبح نو بجے سے شام 4 بجے تک کھلا رہے گا۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پابندیاں ہٹاتے ہی سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ گلگت بلتستان آنے جانے کے دو ہی راستے ہیں ایک قراقرم ہائی وے دوسر بابوسر ناران روڈ، بابوسر روڈ بند ہو تو لوگوں کو قراقرم ہائی وے کے ٹوٹے پھوٹے روڈ اور سنگلاخ پہاڑوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ بابوسر ہائی برفباری کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ نے ریڈ الرٹ جاری کر دیا تھا۔ بابوسر ٹاپ برفباری کی وجہ سے پچھلے تین بند رہا تھا زیادہ برف باری کی وجہ سے کئی سیاحوں کو ریسکیو بھی کئے تھے۔ موسم کلیر ہوتے ہی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پابندیاں ہٹاتے ہی سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی سیاح بابوسر ٹاپ کے سہانے موسم کو انکوائری کرتے ہوئے سفر کر رہے ہیں۔ گلگت بلتستان آنے جانے کے دو ہی راستے ہیں ایک قراقرم ہائی وے دوسر بابوسر ناران روڈ ہے بابوسر روڈ پر سفر کرنا ایک تو راستہ مختصر ہے دوسرا ٹھنڈا ماحول 13700فٹ بلند وبالا پہاڑوں سے آس پاس کے نظاروں سے لطف اندوز ہونا ساتھ ساتھ ناران کاغان کی سیر بھی ہوتی ہے جب بابوسر روڈ بند ہوتا تو لوگوں کو قراقرم کے ہائی وے کے ٹوٹے پھوٹے روڈ سنگلاخ پہاڑوں سے گزرنا سر درد بن جاتا اب موسم صاف ہے سیاحوں کی آمدرفت بابوسر پاس سے گزرنا شروع ہوئے ہیں۔ اگر بارشین نہ ہوئی تو اس ماہ کے آخر تک بابوسر روڈ صبح 9بجے سے شام چار بجے تک کھلا رہے گا ڈپٹی کمشنر دیامر سعد بن اسد نے احکامات جاری کر دئے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔