لاہور: ( پبلک نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت تین سال میں ملک کو مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کے سمندر میں ڈبو چکی ہے۔ موجودہ حکومت عوام سے انتقام لے رہی ہے۔ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا جن لوگوں کی تحریک انصاف سے امیدیں اور امنگیں وابستہ تھیں، وہ اس ناقص کارکردگی پر مایوس ہو چکے ہیں۔ تین سال میں کوئی مثبت نہیں لائی جا سکی۔ لیگی قائد نے سوالات اٹھائے کہ نجی صنعت اور مقامی پیداواری یونٹس کو آج سے گیس بند کردی ہے۔ گیس کی اس بندشن کے نتیجے میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ سوئی ناردرن گیس سے خیبر پختونخوا کے ایکسپورٹرز کو 9 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو گیس ملے، کیا یہ تبدیلی لانی تھی؟ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گھی ساڑھے 400 روپے کلو مل رہا ہے، کیا اسے تبدیلی کہا جائے؟ مہنگائی کا طوفان ہے اور غریب عوام ہیں، کیا اسے تبدیلی کہتے ہیں؟ سٹیٹ بینک ایک مرتبہ پھر شرح سود بڑھانے جارہا ہے، کیا یہ تبدیلی ہے؟ انہوں نے کہا کہ دانستہ 10.2 فیصد سود پر ملنے والے قرض کو ساڑھے 11 فیصد میں لیا جائے اور قومی خزانے کو 70 کروڑ کا نقصان پہنچایا جائے، کیا اسے تبدیلی کہتے ہیں؟ مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ پنجاب میں سیمنٹ کے لائسنس کھلے عام بیچے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں دنیا میں تیسرا سب سے مہنگا ترین ملک بن گیا ہے۔ پاکستان میں بھارت سے دوگنا مہنگائی زیادہ ہے۔ پاکستان سے مچھلی کی برآمد کم ہو گئی ہے۔ گوادر کے عوام حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ان کے حقوق چھیننے جا رہے ہیں۔ کیا ایسے اقدامات کو بھی تبدیلی کا نام دیا جائے گا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سٹیٹ بنک حکومت پاکستان کو قرض نہ دے۔ بینک دولت پاکستان آئی ایم ایف کے قابو میں آجائے۔ تین سال میں 20 ہزار ارب روپے کا قرض ملک پر چڑھ جائے۔ 71 سال میں جو مجموعی قرض لیا گیا، پی ٹی آئی نے 49 مہینوں میں اس کا 69 فیصد لے لیا، یہ ہے تبدیلی؟