کنٹرول لائن پر ریسکیو کیے جانے والا ریچھ کا بچہ

کنٹرول لائن پر ریسکیو کیے جانے والا ریچھ کا بچہ

اسلام آباد(پبلک نیوز) ایل او سی پر پاکستانی حکام کے ذریعہ بچایا جانے والا ریچھ کا بچہ اسلام آباد میں جنگلی زندگی میں واپسی کی تیاری کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایل او سی کے قریب شکاریوں نے نوعمر ڈابو کی ماں کو گولی مار کر ہلاک کر ڈالا تھا اور ڈابو اس وقت بہت چھوٹا تھا، شکاریوں نے اسے ایک بوری میں ڈال کر بیچنے کی کوشش تاہم اس کو بازیاب کرا لیا گیا۔ اس وقت ننھا ریچھ کا بچہ اسلام آباد میں جانوروں کی پناہ گاہ میں موجود ہے۔

اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ (آئی ڈبلیو ایم بی) کی چیئرپرسن رینا ستی نے کہا کہ حقیقت میں اس کی والدہ کا قتل کیا گیا تھا۔ "وہ ایک چھوٹا بچہ تھا جو اس کی ماں سے چوری کیا گیا تھا"  اگرچہ پابندی عائد ہے تاہم پاکستان کے کچھ حصوں میں ریچھ کا غیر قانونی شکار جاری ہے۔ جب ڈابو کو بازیاب کیا گیا تھا تو اس وقت وہ دو ماہ کا تھا ڈابو خارش اور کان کے سنگین انفیکشن میں مبتلا تھا۔

 حکام نے امید کی ہے کہ وہ ایک سال کا ہونے پر ڈابو کو جنگل میں واپس چھوڑ دیں گے، اسے ایل او سی کے قریب ہی چھوڑا جائے گا جہاں اسے پکڑا گیا تھا۔

آئی ڈبلیو ایم بی کے نگراں انیس حسین نے کہا "ہم اسے اس کی رہائش گاہ پر لے جائیں گے، لیکن ہم صرف اسے وہاں نہیں چھوڑیں گے۔" ہمیں یہ یقینی بنانے کے لیے کچھ وقت اس کی نگرانی جاری رکھنی ہوگی۔ "

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔