وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے اہم خطاب میں کہا کہ مہنگائی عروج پر تھی اور تیل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں، پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر معاہدہ کیا، جاتے جاتے سابق حکومت نے اس معاہدے کی دھجیاں بکھیر دیں. وزیراعظم کا پیٹرولیم قیمتوں کے حوالے سے قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے ہمارے لئے بارودی سرنگیں بچھا دیں، سابقہ حکومت نے تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی کر دی، تیل کی قیمتوں میں کمی کیلئے خزانے میں پیسے نہیں تھے، یہ کام ہماری حکومت کو مشکلات میں ڈالنے کیلئے کیا گیا، مہنگائی عروج پر تھی اور تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں، میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا. شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر قیمتوں میں اضافہ کیا، ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے گررہی ہیں، آج ہمیں تیل کی قیمتوں میں کمی کا موقع ملا ہے، آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز کاوشوں کے بعد معاہدہ ہو چکا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے کا سہرا وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ٹیم کو جاتا ہے، دعا ہے ہمارا بھی آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو. وزیراعظم نے کہا آئندہ ہم اپنے پاؤں پر خود کھڑے ہونے کی کوشش کریں گے، یہ آسان نہیں، کانٹوں بھرے راستے سے گزرنا پڑتا ہے، پاکستان ضرور اپنی منزل پر رواں دواں ہوگا،اللہ کی ذات پر انحصار کر کے آگے بڑھنا ہو گا،ہم نے نیلم جہلم جیسے منصوبے سے سبق نہیں سیکھا،اس منصوبے پر ایک ارب ڈالر کی بجائے 5 ارب ڈالر لگ گئے. ان کا کہنا تھا کہ حویلی بہادر منصوبے کو 2 سال پہلے مکمل ہو جانا چاہئے تھا،منصوبہ مکمل نہ ہونے سے معیشت کو جو فائدہ پہنچنا تھا وہ نہ پہنچ سکا. وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 18 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کررہے ہیں جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 40 روپے 54 پیسے فی لیٹر کمی کررہے ہیں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔ ڈیزل کی نئی قیمت 40 روپے54 پیسےکمی کے بعد 236 روپےلیٹر ہوگئی ہے جب کہ پیٹرول کی نئی قیمت 18 روپے 50 پیسےکمی سے 230 روپے24 پیسےفی لیٹر ہوگئی ہے. مٹی کے تیل کی قیمت 33 روپے 81 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد 196 روپے 45 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 37 روپے 71 پیسے کمی کے بعد 191 روپے 44 پیسے فی لیٹرکردی گئی ہے۔