طوفان اور بارشوں میں اپنی صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟

طوفان اور بارشوں میں اپنی صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟
اس وقت صوبہ سندھ کو خطرناک سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ کا سامنا ہے’بائپر جوائے‘ کے قریب ہوتے ہی جنوبی سندھ کے ساحلی علاقوں جن میں کراچی، سجاول ، ٹھٹہ اور بدین سمیت حیدرآباد کے کچھ علاقے شامل ہیں ۔ بارشوں اور طوفان کے بعد موسم تبدیل ہونے کی بدولت لوگوں کو بخار ،جسم میں درد اور نزلہ و زکام جیسی عام پیچیدگیاں ہوجاتی ہیں اور اگر احتیاط کی جائے ان کی شدت بڑھ بھی سکتی ہے۔گرد آلود ہواؤں اور بارشوں کے بعد مناسب صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بدبو اور تعفن پھیلنا شروع ہوجاتا ہے، جس سے کئی لوگوں کو صحت کے مسائل ہوجاتے ہیں۔بارشوں کے موسم میں عام افراد کو نزلہ، زکام، بخاراور سر درد جیسی شکایات ہوجاتی ہیں جب کہ کم عمر افراد اور بچوں کو الٹی، موشن، بخار اور اسہال جیسے مسائل ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ بارشوں کے کم ہونے سے ان امراض میں بھی کم آجاتی ہے، تاہم اگر بارشوں کے دوران چند حفاظتی انتطامات کیے جائیں تو ان بیماریوں اور مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ایسے میں بارشوں کے دوران گھر کے دروازے پر فٹ ویئر رکھنے سے بھی فائدہ حاصل ہوگا اور باہر سے آنے والے افراد کے پاؤں کے ذریعے گھر میں وائرس داخل نہیں ہوں گے۔ بارشوں کے موسم میں ہرے پتوں والی سبزیوں سمیت سلاد کو کھانے سے گریز کیا جائے، کیوں کہ بارشوں کی وجہ سے تازہ سبزیوں میں وائرس اور گندگی شامل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ بارشوں کے موسم میں اگر نظام ہاضمہ کو بہتر رکھا جائے تو کئی بیماریوں اور مسائل سے بچا جا سکتا ہے اور نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے تازہ پھلوں کو پانی میں دھونے کے بعد استعمال کرنے سمیت چائے، کافی اور نیم کے پتوں کو گرم کرکے استعمال کیا جائے تو کافی اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔ بارشوں کے موسم میں سب سے اچھا قدم احتیاط ہوتا ہے، ایسے موسم میں باہر کی غذائیں کھانے سے گریز کیا جائے، زیادہ کیچڑ اور گندگی سے بچنے کے لیے گھر میں ہی رہنے کو ترجیح دی جائے۔ کم مقدار میں، مناسب اور ہلکی پھلکی غذاؤں کو استعمال کیا جائے، بچوں کو بارش اور گندگی سے بچایا جائے۔ بارشوں کے موسم میں نزلہ، زکام، تھکاوٹ اور بخار جیسے مسائل شروع ہوتے ہی سادہ یا نیم گرم پانی میں تھوڑے سا نمک شامل کرکے استعمال کرنا بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔