ویب ڈیسک: تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر شعیب شاہین نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے عمران خان نے کچھ اہم باتیں کرتے ہوئے بجٹ کو ظالمانہ بجٹ قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شعیب شاہین کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز لگائے گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے بجٹ کو ظالمانہ بجٹ قرار دیا ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے نیب لاز کے بارے میں سپریم کورٹ کو خط لکھیں گے، ہمارے دور میں نیب نے ساڑھے 4 سو ارب روپے اکٹھے کیے تھے، حکومت میں شامل جماعتوں نے اپنی کرپشن چھپانے کیلئے نیب قوانین میں ترامیم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے رول آف لاء نہیں ہوگا تو ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی، بانی پی ٹی آئی نے کہا سابق کمشنر راولپنڈی کیوں لاپتہ ہیں، دبئی لیکس میں جو نام آئے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سرگودھا انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو سراہا ہے، چیف جسٹس پاکستان نے کہا تھا ان کے دور میں کوئی نا انصافی نہیں ہوگی، کیا چیف جسٹس سرگودھا اے ٹی سی جج کے خط پر کوئی ایکشن لینگے؟
انہوں نے کہا کہ جس طرح بجٹ پیش ہوا ہے اس طرح سے ملک نہیں چل سکتا، اظہر مشوانی کے بھائیوں سمیت پی ٹی آئی کے کئی کارکنوں کو دوبارہ اٹھایا گیا ہے، حکومت قانون سازی کے بجائے آرڈیننس کے ذریعے نظام چلا رہی ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود خان اچکزئی کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو پیغام دیا ہے، سپریم کورٹ کی ایڈوائس پر بانی پی ٹی آئی نے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا مینڈیٹ محمود اچکزئی کو دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم این اے دانیال چوہدری ہمارے سابق ایم پی اے کا قاتل ہے، وہ جیل سماعت میں کس لیے آیا تھا، ن لیگ کے ایم این ایز جیل ٹرائل میں دندناتے پھر رہے ہیں۔