اپنے کیریئر کا آغاز باؤلر کے طور پر کرنے والے خطرناک بلے باز

اپنے کیریئر کا آغاز باؤلر کے طور پر کرنے والے خطرناک بلے باز
لاہور: (ویب ڈیسک) کرکٹ کی تاریخ میں کئی ریکارڈز کی وجہ سے کرکٹرز کے نام درج ہیں۔ آج ہم ان کھلاڑیوں کے بارے میں بات کریں گے، جنہوں نے بحیثیت باؤلر کرکٹ میں ڈیبیو کیا، لیکن بعد میں ایک سپر سٹار بلے باز کے طور پر سامنے آئے۔ سب نے ان کی بلے بازی کا لوہا قبول کیا۔ سٹیو سمتھ آسٹریلوی بلے باز سٹیو سمتھ کا شمار دنیا کے عظیم بلے بازوں میں ہوتا ہے لیکن انہوں نے اپنا کیریئر بطور لیگ سپنر کیا۔ اس کے بعد وہ خطرناک بلے باز بن گئے۔ سمتھ نے ون ڈے میں 43 اعشاریہ 34 کی اوسط سے 11 سنچریاں اور 25 نصف سنچریاں بنائی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کی ٹیسٹ میچوں میں 59 اعشاریہ 87 کی اوسط سے 27 سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں ہیں۔ سنتھ جے سوریا سنتھ جے سوریا نے اپنے کیرئیر کا آغاز باؤلر کے طور پر کیا لیکن بعد میں وہ اپنی دھماکہ خیز بلے بازی کی وجہ سے مشہور ہوئے۔ اپنے قریب ایسے شاٹس دیکھ کر مخالف ٹیموں کے گیند باز دانتوں تلے انگلیاں دبا لیتے ہیں۔ جے سوریا واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے 10000 سے زیادہ رنز بنانے کے علاوہ 323 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ سری لنکا کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک رہے ہیں۔ کیمرون وائٹ کیمرون وائٹ نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور سپنر کیا۔ بعد میں وہ مڈل آرڈر کی مضبوط بنیاد بن گئے۔ انہوں نے ٹیم آسٹریلیا کے لیے بہت زیادہ رنز بنائے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے لیے 91 ون ڈے میچ کھیلے۔ شعیب ملک شعیب ملک نے پاکستانی ٹیم کے لیے بطور آف سپنر بولر ڈیبیو کیا۔ بعد میں وہ مڈل آرڈر میں خطرناک بلے بازی کے لیے مشہور ہوئے۔ انہوں نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021 میں اپنی ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔ شاہد آفریدی شاہد آفریدی نے پاکستان کی جانب سے بطور گیند باز ڈیبیو کیا۔ اس کے بعد انہوں نے خود کو بلے باز کے طور پر قائم کیا۔ انہوں نے ون ڈے میں 6 کریکنگ سنچریاں بھی سکور کی ہیں۔ وہ ہمیشہ لمبے چھکے مارنے کے لیے مشہور رہے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔