عمران خان جس جیل میں ہمیں ڈالتا تھا،آج اسی جیل میں قید ہے،حنیف عباسی

عمران خان جس جیل میں ہمیں ڈالتا تھا،آج اسی جیل میں قید ہے،حنیف عباسی
کیپشن: Imran Khan used to put us in the same jail, today Hanif Abbasi is imprisoned in the same jail

ویب ڈیسک: قومی اسمبلی اجلاس میں حکومتی وزراء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان آج اس جیل میں قید ہے۔ جس میں ہمیں ڈالتا تھا۔ اسے پی سی بی کا چیئرمین لگنا چاہیے۔ ملک کو تباہ نہیں کرنا چاہیے۔

وزراء نے سوال کیا کہ اگر سانحہ 9 مئی کسی اور نے کیا ہے تو پی ٹی آئی کے لوگ کیسے شہید ہوئے۔ وہ وہاں کر کیا رہے تھے؟

قادر پٹیل کا اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال:

قومی اسمبلی اجلاس میں قادر پٹیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ بار بار کہتے ہیں مجھے اپوزیشن لیڈر بنایا گیا۔ ہم مانتے ہیں آپ اپوزیشن لیڈر ہیں۔ صدر مملکت کے خطاب سے جامع خطاب نہیں دیکھا۔ اپوزیشن لیڈر صدر کی تقریر پر تنقید  بھی کرتے اور تجاویز بھی دیتے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی زبان کاٹی گئی لیکن ان کی زبان سے پھول جھڑتے رہے۔ اس شخص نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ صدر نے کہا کہ ہمارے پاس وقت کم ہے۔ صدر نے کہا کہ آگے جانے کیلئے ہمیں مل کر بیٹھنا ہوگا۔

قادر پٹیل نے مزید کہا کہ آپ کہتے ہیں آئی ایس پی آر کو پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہیے تھی۔ آپ نے تو آئی ایس پی آر کے ساتھ جوائنٹ پریس کانفرنس کی تھی۔ میں آپ کا ساتھ دینے کو تیار ہوں آپ کے بیانات آپ کا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ ملک صرف سیاستدان چلا سکتے ہیں کھلاڑی نہیں۔ اس کو پی سی بی کا چیئرمین بنائیں۔ ملک کو تباہ نہ کریں۔ 

انہوں نے سوال کیا کہ اگر نو مئی انہوں نے کیا تو آپ کے لوگ کیسے شہید ہوئے۔ آپ کے لوگ پھر وہاں کیا کر رہے تھے۔ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد تین دن تک مواصلاتی نظام بند رہا۔ پاکستان کھپے کا نعرہ لگا اور پاکستان بچا۔ فاروق ستار ہر حکومت کا حصہ رہے لیکن کوئی کام نہیں کیا۔ بابو بھائی کی طرح فاروق ستار کی بات کا برا نہیں مانتے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں حنیف عباسی کا اظہار خیال: 

حنیف عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی نکتہ وضاحت دینا چاہتا ہوں۔ آمریت کی بنیاد رکھنے والے اپوزیشن لیڈر کے دادا تھے۔ نیب کی بنیاد ایبڈو قانون کے تحت رکھی۔ ان کا لیڈر جیل جانے لگا تو کہا ملک کو آگ لگا دو۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ان کے لیڈر کے کہنے پر سب سے بڑے صوبے کے سابق وزیر قانون کی گاڑی سے پندرہ کلو ہیروئن برآمد کروا دی۔ آج وہ خود اس جیل میں ہے جس میں وہ ہمیں ڈالتا تھا۔ میری ڈاکٹر بیٹی کو ہسپتال سے نکالا تو ان کے لیڈر نے ایم ایس کو شاباش دی۔

حنیف عباسی نے کہا کہ انہوں نے ہمارے زعما کی جیل سے تصویریں لیک کیں۔ آج روتے ہیں ہماری خواتین کو جیل میں ڈالا۔ کل باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔ ہمیں تو دیسی مرغ ملا نہ ہی 90فٹ کا سیل دیا گیا۔

حنیف عباسی کے ریمارکس پر اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔

Watch Live Public News