امریکی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی ’گوگل‘ نے بھی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقم جمع کرنے کی بین الاقوامی اپیل کا آغاز کر دیا ہے۔ سرچ انجن گوگل نے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین سے پاکستانی سیلاب متاثرین کیلئے عطیات دینے کی درخواست کی ہے۔ اس اپیل کی سینٹر فار ڈیزاسٹر فلانتھراپی اور ہیومن رائٹس واچ نے اس کی حمایت کی گئی ہے۔ سی ڈی پی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کو مستقبل میں شدید گرمی اور شدید موسمیاتی اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیلاب نے چاروں صوبوں اور ملک کی تقریباً 15 فیصد آبادی کو متاثر کیا ہے، ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’ پاکستان میں سیلاب سے تباہی کے بعد دنیا کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ملک میں مزید سیلاب کا خطرہ، الرٹ جاری نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں مزید سیلاب کے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے تمام محکموں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیا 17 سے 18 ستمبر کے دوران چناب، ستلج، راوی اور چناب میں پانی چھوڑ سکتا ہے جو ملک کے بڑے حصے ک ومتاثر کر سکتا ہے۔ این ڈی ایم اے نے متعلقہ وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکموں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کردی ہے۔ حکام کی جانب سے سیلاب سے متعلق ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ الرٹ میں تینوں دریاؤں اور معاون ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ وفاقی، صوبائی اورضلعی محکموں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کردی ہے۔ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ خطرے سے دوچارعلاقوں کو پیشگی خبردار کیا جائے۔