ان بری عادتوں سے بڑھاپا جلد آتا ہے، زندگی کا انداز بدلیں

ان بری عادتوں سے بڑھاپا جلد آتا ہے، زندگی کا انداز بدلیں
لاہور: (ویب ڈیسک) آج کل لوگ جوان نظر آنے کے لیے طرح طرح کے اقدامات کرتے ہیں لیکن کچھ ایسی عادات کو نظر انداز کر دیتے ہیں جو جلد بڑھاپے تک پہنچنے کی وجہ بن جاتی ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہر انسان میں کوئی نہ کوئی بری عادت ہوتی ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ عادات ناصرف ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ عمر بڑھنے کے عمل کو بھی تیز کر دیتی ہیں۔ ایسی حالت میں آپ چھوٹی عمر میں ہی بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔ تناؤ کسی بھی چیز کے بارے میں بہت زیادہ فکر کرنا لوگوں کو جلد بوڑھا کر سکتا ہے۔ وہ کسی نہ کسی ذہنی یا جسمانی بیماری کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔ ہمیں اس کا احساس نہیں ہے، لیکن تناؤ بہت مہلک اور خاموش قاتل ہے۔ اس لیے اگر آپ لمبے عرصے تک جوان رہنا چاہتے ہیں تو زیادہ تناؤ لینے سے گریز کریں۔ بھرپور نیند نہ لینا روزانہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند نہ لینا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جس کا ذہنی تناؤ سے گہرا تعلق ہے۔ نیند ہمیں دوبارہ جوان اور تناؤ سے پاک رہنے میں مدد دیتی ہے اور عمر بڑھنے کے عمل کو سست کرتی ہے۔ لیکن کچھ لوگ اسے سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ نوجوانوں میں یہ مسئلہ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کے مضر اثرات مستقبل میں دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ جسمانی غیر فعالیت جسمانی طور پر متحرک نہ ہونا ہمیں کئی بیماریوں کا شکار بنا سکتا ہے۔ کیونکہ ورزش نہ کرنا یا روزمرہ طرز زندگی میں جسم کو کافی متحرک نہ رکھنا ہماری صحت کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ ایسی حالت میں بیماریاں تیزی سے جسم کو گھیر لیتی ہیں اور یہ تیزی سے بڑھاپے کی طرف بڑھتا ہے۔ صحیح خوراک نہ لینا ناقص خوراک بھی تیزی سے بڑھتی عمر کے لیے بڑی حد تک ذمہ دار ہے۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ 21ویں صدی میں سوڈا، پراسیسڈ فوڈ اور فیٹی فوڈ جیسی چیزیں ہماری خوراک کا بڑا حصہ بن چکی ہیں اور ہماری متوقع عمر میں کمی کی سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں۔ اس لیے غلط غذا لینے سے گریز کریں اور صحت بخش چیزیں کھائیں۔ تمباکو نوشی تناؤ یا پریشانی سے بچنے کے لیے بہت سے لوگوں نے شراب، تمباکو یا منشیات جیسی چیزوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ یہ نوجوان نسل کو زیادہ راغب کر رہا ہے۔ ان کا زیادہ استعمال انسان کی موت کا باعث بھی بن سکتا ہے لیکن اس سے پہلے بھی اس کا مسلسل اور زیادہ استعمال ہمیں تیزی سے بڑھاپے کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ یہ دماغ اور وزن سے متعلق مسائل کو بڑھا کر عمر کے عنصر کے ساتھ خلل ڈالتا ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔