”افغانستان میں مداخلت کی اور نہ ایسا کوئی ارادہ ہے“

”افغانستان میں مداخلت کی اور نہ ایسا کوئی ارادہ ہے“
ملتان ( پبلک نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ سے آج شام کو میری بات چیت ہو گی، افغانستان کے اہم رہنماؤں کا وفد پاکستان تشریف لا رہا ہے، ہو سکتا ہے کہ ان کے ساتھ بھی میری نشست عنقریب ہو جائے، افغانستان کی صورتحال لمحہ بہ لمحہ تبدیل ہو رہی ہے، ہمیں ذمہ دارانہ گفتگو کرنی ہے اور اپنا کردار ادا کرنا ہے، پاکستان کا کردار مثبت رہے گا، ہم نے ان کے اندرونی معاملات میں نہ مداخلت کی اور نہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہمارا افغانستان میں کوئی پسندیدہ نہیں ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بارہا یہ کہتا آیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں ہے، پاکستان کے موقف کو دنیا نے تسلیم کیا، خاص طور پر یہ پوزیشن وزیر اعظم عمران خان صاحب کی سالہا سال پرانی پوزیشن ہے۔ دنیا اور پاکستان ایک پیج پر ہیں کہ افغانستان کا مسئلہ گفت و شنید اور پرامن طریقے سے حل کیا جائے اور پرامن طریقے سے ایک عبوری نظام سامنے آجائے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے تمام گروپس کو نمائندگی ملے اور وہ مل بیٹھ کر پرامن طریقے سے افغانستان کے امن کا حل تلاش کر سکیں، یہ افغانستان کی قیادت کی آزمائش کے لمحات ہیں، افغانستان کی عوام امن چاہتی ہے، ہماری خواہش یہی ہے کہ سلسلہ اسی طرح آگے بڑھے اور گفت و شنید سے مسئلہ حل ہو، ہماری کوششیں جاری ہیں، اس سلسلہ میں دوحا کی نشست ، ٹرائیکا پلس کی نشستوں اور تمام مقامات پر پاکستان نے پورا حصہ لیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری سفارتی کوشش جاری ہیں، وزیر اعظم کی اجازت سے میں عاشورہ کے فو راً بعد افغانستان کے ہمسائیوں سے رابطہ کروں گاتاکہ ہم پرامن حل کی طرف بڑھ سکیں، ہمارا کوئی اپنا ایجنڈا نہیں، ہمارا ایجنڈا افعانستان کی بہتری ہے، وہاں کے عوام کو خون خرابے سے بچانا ہمارا ایجنڈا ہے جس پر ہم بات کو آگے بڑھائیں گے۔

Watch Live Public News