پاکستانی کرنسی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی ویلیو میں تنزلی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ آج انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی میں مزید 2 روپے 49 پیسے کمی دیکھی گئی۔ جس کے بعد ڈالر 213 روپے کا ہو گیا۔ اس سے قبل جمعہ کے روز انٹربینک میں کاروباری دن کے اختتام پر ڈالر 215 روپے 59 پیسے پر جبکہ اوپن مارکیٹ میں 212 روپے 50 پیسے کی سطح پر دیکھا گیا تھا۔ کرنسی ڈیلروں نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی ڈالر کی ویلیو میں مزید کمی آنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب پیر کو کاروبار آغاز میں ہی پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس میں 333 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا 43000 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔ اس سے قبل جمعہ کو سٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران 240 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ اور ہنڈرڈ انڈیکس 42483 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ خیال رہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کی ماہ اگست کے اختتام سے پہلے بحالی سے میکرو اقتصادی استحکام آنے والا ہے کیونکہ تمام شرائط پوری کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ادائیگیوں کا توازن اب کنٹرول میں ہے۔ ہائیڈل پاور میں اضافے، کم توانائی کی طلب اور تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے پاکستان کا آنے والے مہینوں میں ادائیگیوں کا توازن سرپلس بھی کر سکتا ہے۔ منگل کو پی ایس ایکس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں پی ایس ایکس کی اعلیٰ انتظامیہ اور کیپٹل مارکیٹ کے دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ٹیکس کے اقدامات کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ مالیاتی نظم و ضبط کی سختی سے پیروی کی جائے گی اور تمام اضافی اخراجات کو ٹیکس کے اقدامات سے مکمل طور پر فنڈ کیا جائے گا۔ 10 فیصد سپر ٹیکس صرف ایک سال کے لیے لگایا گیا ہے جبکہ متبادل آمدنی کے ذرائع تلاش کیے گئے ہیں۔