2025 میں بٹ کوائن 2 لاکھ ڈالر تک جاسکتا ہے، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ

bit coin will touch $2 million by 2025
کیپشن: bit coin will touch $2 million by 2025
سورس: google

 ویب ڈیسک :سٹینڈرڈ چارٹرڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ  2025 تک بٹ کوائن دو لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ 

 اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹ ویلیو تقریبا دو گنا ہو چکی ہے اور اب تک ریکارڈ تین کھرب 60 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس کا موازنہ دنیا کی ایپل جیسی بڑی کمپنیوں اور یہاں تک کہ اٹلی اور کینیڈا کی کُل دولت سے بھی کیا جا رہا ہے۔ 

سرمایہ کار کرپٹو کرنسی میں اس امید کے ساتھ سرمایہ کاری کر رہے ہیں کہ آنے والی ٹرمپ انتظامیہ اس حوالے سے مثبت پالیسی رکھے گی۔
 کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نے حال ہی میں تاریخی سنگِ میل عبور کیا ہے جس کے بعد پہلی مرتبہ اس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ ہو گئی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد چار ہفتوں کے اندر کرپٹو کرنسیوں کی مالیت میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 
جیسے ہی ٹرمپ اپنا صدارتی عہدہ سنبھالیں گے کرپٹو مارکیٹ کی ساری توجہ امریکی حکومت کے کرپٹو کرنسی ہولڈنگز پر ہوگی۔ 
بٹ کوائن کی طویل مدتی قیمت کی پیش گوئیاں اکثر انٹرنیٹ پر مباحثوں کو جنم دیتی آئی ہیں۔
ایسے ہی چند ماہ قبل مائیکرو سٹریٹجی کے سی ای او مائیکل سائلر کی پیشی گوئی نے خاصی توجہ حاصل کی تھی۔ 
سی این بی سی پر ایک انٹرویو کے دوران، سائلر نے پیش گوئی کی کہ بٹ کوائن اگلے 21 سالوں میں 13 ملین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔یہ پیش گوئی The Wolf of All Streets podcast کے میزبان سکاٹ میلکر اور کرپٹو رس کے میزبان جارج ٹنگ کے درمیان ہونے والی گفتگو کا مرکز بھی بنی۔
جارج ٹنگ نے 21 سالہ ٹائم فریم کی اہمیت پر غور کرتے ہوئے کہا، ’پہلے تو میں سوچ رہا تھا، 21 سال کیوں؟ لیکن یہ سمجھ میں آتا ہے کیونکہ دنیا میں صرف 21 ملین بٹ کوائن موجود ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بٹ کوائن کے چار سالہ قیمت کے سائکلز پر روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ کس طرح افراط زر اور بٹ کوائن کی نمو اتنی بلندی تک پہنچ سکتی ہے۔
 ویب سائٹ فن بولڈ کے مطابق اس وقت بٹ کوائن $1.97 ٹریلین کی مارکیٹ کیپ پر موجود ہے، جس میں 19.79 ملین بٹ کوائنز پہلے سے گردش میں ہیں جو کہ 21 ملین کی زیادہ سے زیادہ سپلائی کے قریب ہے۔ یہ بات اس ڈیجیٹل اثاثے کی بڑھتی ہوئی کمی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
۔دسمبر 2024 میں ٹائم چین انڈیکس سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق بٹ کوائن کا سب سے بڑا ہولڈر پاتوشی ہے جنہیں ممکنہ طور پر بٹ کوائن کا گمنام تخلیق کار کہا جاتا ہے اور ساتوشی ناکاموتو کے نام سے مشہور ہے۔
ساتوشی کے پاس  1.12 ملین بٹ کوائنز ہیں جو کل سپلائی کا 5.68 فیصد ہیں۔
اس فہرست میں دوسرا نمبر کرپٹو کرنسی ایکسچینج کوائن بیس کا ہے جس کے پاس 1.05 ملین بٹ کوائنز ہیں، اور تیسرے نمبر پر بائی نانس ایکس چینج ہے جس میں 6 لاکھ 87 ہزار بٹ کوائنز ہیں۔
بٹ کوائن ایکسچینجز کے علاوہ ادارے بھی بٹ کوائن کا ایک اہم حصہ رکھتے ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی انویسٹمنٹ مینجمنٹ کمپنی بلیک راک اپنے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ETF) کے ذریعے 5 لاکھ 21 ہزار بٹ کوائنز کے ساتھ اس پیک میں سرفہرست ہے۔
 مائیکرو سٹریٹیجی اپنے ٹریژری ہولڈنگز کے حصے کے طور پر 4 لاکھ 2 ہزار بٹ کوائنز ہولڈ کیے ہوئے ہے۔
بٹ کوائن مائنرز میں Unspent Coinbase Rewards والیٹس کے پاس 4 لاکھ 36 ہزار بٹ کوائنز ہیں۔ دیگر قابل ذکر مالکان میں گرے سکیل بٹ کوائن ٹرسٹ 2 لاکھ 12 ہزار بٹ کوائنز کے ساتھ، فیڈیلیٹی 2 لاکھ ایک ہزار بٹ کوائنز کے ساتھ فہرست میں شامل ہیں۔
امریکی حکومت کے پاس ایک لاکھ 99 ہزار بٹ کوائنز ہیں۔ یہ کوائنز زیادہ تر مجرموں سے حاصل کیے گئے ہیں جن میں بیشتر سلک روڈ مارکیٹ پلیس سے منسلک ہیں۔

یاد رہے بٹ کوائن کی ملکیت کو مختلف گروپس میں رکھا جاتا ہے جو یہ بتاتے ہیں کہ کس ایڈریس پر کتنے بٹ کوائنز موجود ہیں۔
بٹ کوائن کی مکمل سپلائی میں موجود ملکیت کے یہ حصے وقت کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ 
چار بٹ کوائن ایڈریس ایسے ہیں جن میں کل 704,497 بٹ کوائنز موجود ہیں اور ان ایڈریسز کو 100,000 سے 1,000,000 کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ اگلے 93 سب سے بڑے مالکان جو 10,000 سے 100,000 کے زمرے میں رکھے گئے ہیں کل 2,287,472 بٹ کوائنز کے مالک ہیں۔
یہ امیر ترین ایڈریسز کل سپلائی کا تقریباً 14 فیصد بنتے ہیں۔ 10,000 یا اس سے زیادہ بٹ کوائن والے بٹ کوائن ایڈریسز کو بعض اوقات ویل بھی کہا جاتا ہے۔ 

Watch Live Public News