ویب ڈیسک:غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر ہش منی کے مقدمے کی سماعت 25 مارچ کو ہوگی۔
تفصیلا ت کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اخلاق سوز فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیلز کو ادائیگی کے حوالے سے فوجداری مقدمے کا سامنا کرنا ہی پڑے گا۔ کسی فوجداری مقدمے میں سماعت کے لیے عدالت طلب کیے جانے والے وہ پہلے امریکی صدر ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ رقم اسٹارمی ڈینیلز کو منہ بند رکھنے کے عوض دی تھی۔
نیو یارک کے ایک جج نے ’ایڈلٹ پرفارمر‘ اسٹارمی ڈینیلز کو ادا کیے جانے والے ایک لاکھ 30 ہزار کو چھپانے کے لیے بزنس ریکارڈ میں غلط بیانی پر فوجداری دفعات کے الزامات ہٹانے کی ٹرمپ کی درخواست مسترد کردی ہے۔ سابق امریکی صدر کی طرف سے 34 نکاتی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست نیو یارک میں جج جوآن مییوئل مرچن نے مسترد کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹارمی ڈینیلز کو ادائیدگی 2016 کے صدارتی انتخاب سے قبل کی تھی۔مرچن نے کہا کہ سابق صدر کی استدعا کے باوجود ان کے خلاف سماعت، جیوری کی تشکیل کے بعد، 25 مارچ کو ہوگی۔
جوآن مینیوئل مرچن نے کہا کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سماعت کا فیصلہ واشنگٹن میں وفاقی انتخابات میں مداخلت کے الزام میں تاخیر کی نذر ہونے والے مقدمے کے جج سے گفتگو کے بعد کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نیو یارک کی عدالت میں سماعت سے پہلے داخل ہوئے اور بار بار کہا کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ اگر میں دوبارہ صدارتی انتخاب کی دوڑ میں شریک نہ ہوا ہوتا تو یہ مقدمہ بھی درج نہ کیا گیا ہوتا۔
بیشتر سیاسی تجزیہ کاروں اور مبصرین کے نزدیک یہ بات بہت حیرت انگیز ہے کہ ایک طرف تو سابق صدر کے خلاف مقدمات کی سماعت جاری ہے اور اُن پر الزامات بڑھتے جارہے ہیں اور دوسری طرف اس بات کا بھی واضح امکان ہے کہ وہ ابتدائی ریاستی انتخابات جیت کر صدارتی انتخاب میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے ابھریں گے۔