مسجد میں سوئے بچے کیساتھ قاری کی غیر انسانی حرکت

مسجد میں سوئے بچے کیساتھ قاری کی غیر انسانی حرکت
گوجرہ( پبلک نیوز) مسجد میں نماز فجر کے بعد سونا بچے کا جرم بن گیا، مسجد کے قاری نے سوئے ہوئے 10 سالہ بچے پر مبینہ طور پر تیزاب پھینک کر آگ لگا دی، بچے کا جسم بری طرح جھلس گیا ،تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی گوجرہ کے علاقہ نیو ماڈل ٹاون مسجد جامعہ صدیقیہ فاروقیہ میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے دس سالہ مکرم اپنے والد کے ساتھ مسجد میں نماز فجر ادا کرنے گیا تو اس کا والد باہر صحن میں آ کر قرآن پاک کی تلاوت کرنے لگا جبکہ بچہ مسجد کے کمرے میں ہی سو گیا جس پر مسجد کے قاری عبدالرحمان نے سوئے ہوئے مکرم پر مبینہ طور پر تیزاب پھینک کر آگ لگا دی۔ گاؤں کے لوگوں کا بتانا ہے کہ مسجد کے قاری نے پہلے بچے کو منع کیا کہ وہ مسجد کے کمرے میں نہ سوئے مگر جب بچے نے اس کی بات نہ مانی تو اس نے مبینہ طور پر بچے پر تیزاب پھینکا اور پھر فرار ہو گیا ۔ آگ سے بچے کا جسم بری طرح جھلس گیا وہ بھاگتا ہوا مسجد سے باہر آیا تو اتنی دیر میں قاری عبدالرحمان موقع سے فرار ہوگیا، بچے کے ورثا نے اسے تشویش ناک حالت میں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا ہے، پر ڈی پی او ٹوبہ نے نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ملزم کو گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کیں تو پولیس بھی حرکت میں آگئی۔ ،پولیس نے مسجد کے موذن عبدالرحمان جو کہ بچوں کو قرآن پاک بھی بڑھاتا تھا اس کے رہائشی گاؤں 47 گ ب سے گرفتار کرلیا ہے ،ملزم عبدالرحمان نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے گرفتار ملزم سے پولیس کی مزید تفتیش جاری ہے-

Watch Live Public News