اگر آپ اپنے حافظہ پر کچھ زور دیں تو پچھلی قریباً دو دہائیوں میں شاید ہی ایسا ہوا ہو۔ یہی کہ ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ رہی ہے۔ موجود حکومت نے آ کر اس پیمانے کو تبدیل کر دیا ہے۔ اب پٹرول کی قیمت ڈیزل سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے حکومت نے گزشتہ روز خطرے کی گھنٹی بجائے کہ تیار ہو جائیں، آگے قیمتوں کو آگ لگنے والی ہے۔ محض ایک دن کے وقفہ سے پٹرولیم مصنوعات کی من چاہی قیمتیں بڑھا دی گئیں۔ پہلے ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹر پر اعلان کیا اور اب باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن بھی سامنے آ گیا ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 118 روپے 9 پیسے مقرر کر دی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 54 پیسے اضافہ ہوا اور اب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 116 روپے 53 پیسے ہو چکی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 1 روپے 39 پیسے اضافہ کے ساتھ نئی قیمت 87 روپے 14 پیسے ہو گئی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1 روپے 27 پیسے بڑھوتری کے ساتھ 84 روپے 67 پیسے نئی قیمت مقررکی گئی ہے۔ پیٹرول کی نئی قیمت 118 روپے 9 پیسے اور ڈیزل کی نئی قیمت 116 روپے 53 پیسے ہے۔ یعنی اب پٹرول کی قیمت 2 روپے 37 پیسے ڈیزل کی قیمت سے بڑھ گئی ہے۔ یہ کئی سالوں بعد دیکھنے میں آیا ہے کہ ڈیزل پیچھے رہ گیا ہے۔