طاقت کا توازن بگڑ گیا، نیٹو اور چین آمنے سامنے

طاقت کا توازن بگڑ گیا، نیٹو اور چین آمنے سامنے

بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیٹو چین کو بطور خطرہ دنیا کے سامنے پیش کرنے سے باز رہے۔

ہ نیٹو کے تیس رکن ممالک کی سربراہی کانفرنس کے اعلامیے میں چین کو اس مغربی دفاعی اتحاد کی سکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ اور روس کے 'جارحانہ اقدامات‘ پر بھی تنقید کی گئی ہے۔

چینی حکومت کے ترجمان نے نیٹو کے اعلامیے کے جواب میں کہا ہے کہ چینی خطرے کے حوالے سے نیٹو مبالغہ آرائی سے کام لے رہا ہے، نیٹو نے منفی بیان بازی سے چین کی ترقی کو بدنام کیا، نیٹو نے دنیا کو گمراہ کر کے سرد جنگ کی ذہنیت کا مظاہرہ کیا،چین کسی نظام کے لئے خطرہ نہیں لیکن اگر ایسا خطرہ چین کے سامنے آیا تو لاتعلق نہیں رہیں گے۔

واضح رہے کہ نیٹو اجلاس میں امریکی صدر نے بھی نیٹو رہنماؤں پر زور دیا کہ چین کی آمریت اور بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے خلاف کھڑے ہوں۔برطانیہ میں ہوئی میٹنگ میں جی 7 ممالک نے سنکیانگ کے خطے میں انسانی حقوق پر بھی چین کو تنقید کا نشانہ بنایا ، ہانگ کانگ سے کہا کہ وہ اعلی خودمختاری برقرار رکھے اور چین میں کورونا وائرس کی ابتداء کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ لندن میں چین کے سفارت خانے نے کہا کہ وہ سنکیانگ ، ہانگ کانگ اور تائیوان کے تذکروں کی قطعی مخالفت کر رہا ہے ، جس کے مطابق اس نے حقائق کو مسخ کیا اور "امریکہ جیسے چند ممالک کے مذموم عزائم کو بے نقاب کردیا"۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔