روس میں الیکشن، کیا پیوٹن پھر صدر بن پائیں گے؟

russian election
کیپشن: russian election
سورس: google

 ویب ڈیسک : روس میں آج 15 مارچ سے عام انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی، جو 17 مارچ تک جاری رہے گی۔ ولادیمیر پوتن ایک بار پھر صدارتی امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔

 توقع کی جا رہی ہے کہ پوتن پانچویں بار اقتدار میں واپس آئیں گے۔ روسی ووٹرز نے 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے جمعہ کو کامچٹکا، چوکوٹکا اور دیگر علاقوں سمیت مشرق بعید کے علاقوں میں مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے ووٹ ڈالنے شروع کر دیئے۔
اعلیٰ عہدے کے لیے چار امیدوار مدمقابلے میں ہیں جن میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیونیڈ سلٹسکی، روسی کمیونسٹ پارٹی کے نکولائی کھریتونوف، نیو پیپلز پارٹی کے ولادیسلاو داوانکوف، اور سبکدوش ہونے والے صدر اور آزاد امیدوار ولادیمیر پوتن شامل ہیں۔

روس نے ووٹنگ کے لیے 90000 سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں جو 15 اور 17 مارچ کے درمیان مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے سے شام 8 بجے تک کام کریں گے۔

متعدد ٹائم زونز میں روس کی وسیع وسعت کے پیش نظر مشرق بعید کے علاقے میں واقع کامچٹکا اور چوکوٹکا، ووٹنگ شروع کرنے والے پہلے علاقے ہیں ۔ روس کے مغربی کنارے پر واقع کیلینن گراڈ میں پولنگ اسٹیشن ووٹنگ شروع کرنے والے آخری مرکزہوں گے۔

روس کے مرکزی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً 11 کروڑ روسی شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، جن میں بیرون ملک میں مقیم ایک لاکھ سے زیادہ لوگ شامل ہیں۔
روسی صدارتی انتخابی قوانین کے تحت، 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار جیت جائے گا۔ ایسے معاملات میں جہاں دو سے زیادہ امیدوار ہوں اور کوئی بھی 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کر سکے، مرکزی الیکشن کمیشن سرفہرست دو امیدواروں کے لیے ووٹنگ کے دوسرے دور کا اعلان کرے گا۔ دوسرے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کو صدر منتخب کیا جائے گا۔

روس کا مرکزی الیکشن کمیشن 28 مارچ کے بعد انتخابی نتائج کی تصدیق کرے گا اور بعد میں تصدیق کے تین دن کے اندر نتائج کا اعلان کرے گا۔