مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 5سال بعد صدارتی راج کا خاتمہ

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 5سال بعد صدارتی راج کا خاتمہ

ویب ڈیسک: آخر کار پانچ سا ل کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی منتخب کر دہ صدر راج اختتام کو پہنچ گیاہے جس کے بعد نئی حکومت کے قیام کی راہ ہمور ہو گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نئے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں اور اسمبلی کا پہلا اجلاس 16 اکتوبر 2024 کو منعقد ہونے جا رہا ہے۔

انتخابات کے نتائج

نیشنل کانفرنس نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں 42 نشستیں حاصل کیں، جبکہ اس کے اتحادی، کانگریس نے چھ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (CPM) نے ایک نشست حاصل کی۔نیشنل کانفرنس کی قیادت میں قائم اتحاد کو پانچ آزاد امیدواروں اور ایک عام آدمی پارٹی کے رکن کی حمایت حاصل ہے، جس سے اتحاد کی کل نشستوں کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کی نامزدگیاں باقی

لیفٹیننٹ گورنر نے ابھی تک اسمبلی کے پانچ اضافی ممبران کو نامزد نہیں کیا۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ ان کی نامزدگیاں ممکنہ طور پر مرکزی بی جے پی حکومت کے موقف کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گی۔منتخب نمائندوں کو اب مقامی حکومتی امور پر زیادہ کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، جس سے مرکزی حکومت کی براہ راست مداخلت میں کمی آئے گی۔

قانون ساز اسمبلی اب دوبارہ جمع ہو سکتی ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر  کے مخصوص قوانین پر بحث اور انہیں منظور کیا جا سکے۔اگرچہ اسمبلی مالیاتی معاملات پر ووٹنگ کر سکتی ہے، لیکن تمام گرانٹس اور مالیاتی منظوری کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری ضروری ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر کے پاس پولیس، امن و امان اور زمین کے انتظام جیسے اہم شعبوں پر مکمل اختیار برقرار رہے گا۔

Watch Live Public News