صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں سیاسی بحران کے حل کے امکانات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات ملکی بحرانوں سے نکلنے کا بہترین حل ثابت ہو سکتے ہیں، اس مقصد کے لئے تمام فریقین کو مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ایک نجی نیوز چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ملک کو درپیش بڑے بحرانوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ ان میں سر فہرست سیلابی، معاشی اور سیاسی بحران ہیں، سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال میں غریب پس رہا ہے ۔ اسی طرح معاشی مسائل کے باعث بھی عوام کی مشکلات بڑھی ہیں جنہیں ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے، حکومت اپنے طور پر کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کا بحران بڑا ہے تاہم اس کو حل کرنا آسان ہے البتہ اس کے لیے مثبت سوچ اپنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی لیڈر جلد الیکشن کی بات کرتے رہے ہیں، سیاستدانوں کے درمیان الیکشن کے حوالے سے بات چیت ہونی چاہیے، انتخابات کا انعقاد شاید ان بحرانوں سے نکلنے کا بہتر حل ہے، قوم کو کلیئر لیڈر شپ کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ وہ آئینی طور پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کر سکتے ہیں، اس حوالے سے ان کے دروازے کھلے ہیں ، سب ملکر کسی بات پر اتفاق رائے پیدا کر سکتے ہیں جیسا کہ الیکشن کے شیڈول اور جلد انعقاد کے مطالبہ کے درمیان اب چند ماہ کا فرق رہ گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہٹ دھرمی سے ملک کا نقصان ہو گا، انا پر قابو پا لیں تو ہم سو فیصد پیشرفت کر سکتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ اگرہم اکٹھے نہ ہوئے تو تاریخ ہمیں ذمہ دار ٹھہرائے گی۔ موجودہ حکومت میں شامل سیاسی قیادت بھی نئے الیکشن پر متفق تھی، حکومت سے باہر موجود سیاسی قیادت بھی جلد انتخابات چاہتی ہے، شائد انتخابات ان بحرانوں سے نکلنے کا ایک بہتر حل ہے، اس معاملہ کو باہمی طور پر مل کر نمٹانا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ان کا رابطہ رہتا ہے، اصل کام حکومت اور اپوزیشن کے مل بیٹھ کر معاملات طے کرنے کا ہے، سیاسی میچورٹی کا تقاضا ہے تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ پر بیٹھ جائیں، رابطے بے انتہا ضروری ہیں، اسی طریقے سے آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم سے ملکی معاملات پر مثبت انداز میں گفتگو ہوتی ہے، بہت پُراعتماد ہوں کہ سارے سٹیک ہولڈرز کہیں نہ کہیں کوششیں کر رہے ہیں، بات چیت کے لیے میرے دروازے بھی سب کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کا بحران اپنی جگہ پریشان کن ہے، متاثرین کو ریلیف کی فراہمی ہمارے بس میں ہے، اسی طرح معیشت بہتر ہونا بھی ضروری ہے، مسائل بہت سارے ہیں جنہیں حل کرنے کے لئے کہیں سے تو ابتدا کرنا ہو گی، پاکستان اب مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیلاب ہو یا زلزلہ، افواج پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں بہترین کردار ادا کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں، افواج پاکستان کے ساتھ بھی بڑی اچھی کمیونیکشن رہتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ فیک نیوز کی وجہ سے دنیا سوشل میڈیا سے پریشان ہے، فیک نیوز سے بہت مسائل پیدا ہوتے ہیں جس کا تدارک کرنے کی ضرورت ہے۔