(ویب ڈیسک ) ذرائع کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیز تارڑ نے کمیٹی کو آئینی ترامیم کے نکات سے آگاہ کیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ ترامیم کے تحت آئینی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئینی عدالتیں سات ججز پر مشتمل ہو ں گی، چاروں صوبوں اور اسلام آباد سے ایک ایک جج جبکہ دو ایکسپرٹ جج ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کو آئینی عدالت کے ججز کی تعیناتی کا اختیار ہوگا، صدر مملکت وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئینی عدالتوں کے ججز کی تقرری کی منظورہ دیں گے جبکہ آئینی عدالتوں کے ججز کی تعداد بڑھا کر 9 ججز تک بڑھائی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ججز تقرری سے متعلق سپریم جوڈیشل کمیشن میں چار اراکین پارلیمنٹ کو بھی شامل کیا جائے گا، جوڈیشل کمیشن میں دو اراکین اپوزیشن اور دو حکومت سے لیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کو اصل شکل میں لایا جائے گا، مجوزہ ترمیم کے تحت پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ درست تصور ہوگا لیکن نااہلی ہوگی۔