ویب ڈیسک: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی مقبول اداکارہ ژالے سرحدی نے حال ہی میں ہنی ٹریپنگ اسکیم کا شکار ہونے والے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر سے تلخ سوالات کر ڈالے۔
ژالے سرحدی نے حال ہی میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے پوڈکاسٹ میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے خلیل الرحمان قمر کی لیک ویڈیوز سمیت دیگر امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اداکارہ نے کہا کہ خلیل الرحمان قمر صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ بندوق کے زور پر اُن کی نازیبا ویڈیوز بنائی گئیں جبکہ اس کیس کی ملزمہ آمنہ عروج بھی یہی کہہ رہی ہیں کہ اُنہیں اس کام کے لیے مجبور کیا گیا اور بعد میں اُنہیں بلیک میل بھی کیا جاتا رہا۔
اُنہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سوال کیا کہ خلیل الرحمان اور آمنہ عروج کے دعووں کے مطابق ویڈیوز بناتے وقت دونوں کے سر پر بندوق تھیں لیکن ہمیں وہ بندوقیں نظر کیوں نہیں آئیں؟
ژالے سرحدی نے کہا کہ لوگ یہ سوال بھی کررہے ہیں کہ اگر خلیل صاحب کے سر پر بندوق تھی تو اُن کی ویڈیوز صاف کیوں نہیں تھیں؟ اور وہ ویڈیوز خفیہ کیمروں سے کیوں بنائی گئیں؟، بندوق کے زور پر تو ویڈیو بنانے والا کیمرا سامنے ہونا چاہیے تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ جب اغواکار تاوان کی غرض سے کسی کو اغواء کرتے ہیں تو وہ صاف ویڈیو بناتے ہیں اور سیدھا کہتے ہیں کہ اتنے پیسے دو، ورنہ ہم اس کو گولی مار دیں گے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ خلیل الرحمان قمر کی لیک ہونے والی کوئی بھی ویڈیو ایسی نہیں تھی جس سے یہ ظاہر ہو کہ اُنہیں بندوق کے زور پر یرغمال بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے خلیل الرحمان قمر خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں کیونکہ خلیل الرحمان قمر ایک جرائم پیشہ گروہ کی جانب سے ہنی ٹریپنگ اسکیم کا نشانہ بنے تھے جس پر انہیں تاوان دیکر چھوڑا گیا تھا۔
اغواء کیس کے مرکزی ملزم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے پاس خلیل الرحمان قمر کی دو ویڈیوز ہیں اور دونوں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے طویل ہیں۔
بعدازاں، ملزم نے خلیل الرحمان قمر کی ویڈیو دو حصوں میں لیک کی تھی، ایک حصے میں وہ پرائیویٹ کمرے میں ایک لڑکی کو بالکل پاس بٹھا کر سگریٹ پی رہے تھے۔
ویڈیو کے دوسرے حصے میں خلیل الرحمان قمر خاتون کے ساتھ نازیبا حالت میں موجود تھے۔