توہین الیکشن کمیشن کیس: اسد عمر نے معافی نامہ والا بیان واپس لے لیا

توہین الیکشن کمیشن کیس: اسد عمر نے معافی نامہ والا بیان واپس لے لیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما اسد عمر نے الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا معافی نامہ والا بیان واپس لے لیا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں ترمیم شدہ نیا تحریری بیان جمع کرا دیا ہے، نیا تحریری جواب 9 صفحات پر مشتمل ہے، اسد عمر نے گزشتہ جواب کا پیرا نمبر 13 حذف کروا دیا ہے۔ اسد عمر اپنے بیانات پر قائم، معافی نامہ والا پیرا حذف کروا دیا۔ اسد عمر نے جواب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس غیر قانونی قرار دے دیا، اپنے بیان پر قائم، سوچ سمجھ کر بیان دیا ہے۔ اسد عمر نے الیکشن کمیشن کا توہین الیکشن کمیشن کی کاروائی کا دائرہ اختیار بھی چیلنج کر دیا، توہین الیکشن کمیشن کی کاروائی کا اختیار الیکشن کمیشن کا نہیں، الیکشن کمیشن کی کاروائی بے بنیاد اور آئین کے مختلف آرٹیکلز کی خلاف ورزی ہے۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ میرا بیان ایسا نہیں ہے کہ جس سے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو نقصان پہنچے۔ میں نے موجودہ حقائق کے برعکس کوئی بیان نہیں دیا تھا، میں نے الیکشن کمیشن کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا، ‏درحقیقت یہ تبصرے اس لیے کیے تاکہ الیکشن کمیشن پر اعتماد ‏بحال ہو سکے۔ اسد عمر کی جانب سے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا شو کاز نوٹس غیر قانونی ہے، الیکشن ایکٹ میں سیکرٹری یا ڈی جی لا کو شوکاز جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں، الیکشن کمیشن اس نوٹس پر کاروائی کا اختیار نہیں رکھتا، شوکاز نوٹس جاری کرنے کا اختیار صرف کمیشن کے پاس ہے، کمیشن کی قانون میں جو تعریف ہے اس میں سیکرٹری یا ڈی جی کمیشن کا حصہ نہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔