الیکشن ٹربیونل کا قیام، لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ نے معطل کردیا

الیکشن ٹربیونل میں ججز کی تعیناتی: الیکشن کمیشن کی استدعا مسترد
کیپشن: Appointment of Judges in the Election Tribunal: Election Commission's request rejected

ویب ڈیسک: الیکشن ٹربیونل کے قیام سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا گیا۔ ٹربیونل بنانے کا لاہور ہائیکورٹ کا نوٹیفکیشن بھی معطل کردیا گیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ آپس میں مشاورت کریں۔ نئے چیف جسٹس کی تقرری کے بعد ہی مشاورت کا عمل ممکن ہوگا۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن معطل کر دیے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ ابھی معطل نہیں کر سکتے۔ ہم ججز آپس میں مشاورت کر لیتے ہیں۔ مشاورت کیلئے مختصر وقفہ لے لیتے ہیں۔

جسٹس عقیل عباس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے سے استفسار کیا کہ جب یہ اختیار ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا ہے تو آپ کو اعتراض کیوں ہے؟ میں جب سندھ ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تھا تو میں نے ٹربیونل کیلئے ججز نامزد کئے۔ پنجاب میں آپ کچھ ججز کے ٹربیونل مقرر ہونے پر حساس کیوں ہیں؟ یہ تو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا اختیار ہے۔ 

وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ مجھے آپ کے ریمارکس پر کوئی اعتراض نہیں۔ 

جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ آپ نے جن ججز کو ٹربیونل مقرر نہیں کیا اس کی وجوہات کیا ہیں؟ 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک صورتحال یہ ہوسکتی ہے کہ معاملے کو تب تک ملتوی کردیا جائے جب تک دونوں ادارے آپس میں بات نہیں کرلیتے۔ دوسری صورتحال یہ ہوسکتی ہے کہ ٹریبونل کام کرتے رہیں اور حتمی آڈر جاری نہ کریں۔ چیف جسٹس نے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو تو اعتراض نہیں ہے؟

مختصر وقفہ کے بعد سماعت کا آغاز ہوا۔ 

چیف جسٹس نے آج کی سماعت کا حکمنامہ لکھوا دیا۔ حکمنامے میں لکھا کہ وکیل الیکشن کمیشن نے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو لکھا 27 جون کا خط دکھایا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چاروں ہائی کورٹس کو پہلے ٹربیونل تعیناتی کے لیے بھی خطوط لکھے۔

ریکارڈ کے مطابق پہلے دو ٹربیونلز لاہور ہائی کورٹ کے ساتھ مل کر بنائے گئے تھے جو ناکافی تھے۔ اس کے بعد چھ مزید ججز کے نام بطور ٹربیونل لاہور ہائی کورٹ نے بھیجے۔ الیکشن کمیشن نے چھ میں سے دو ججز کو ہی ٹریبیونل تعینات کیا۔

سپریم کورٹ نے معاملہ چیف جسٹس ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کی مشاورت پر چھوڑ دیا۔ حکمنامے میں لکھا گیا ہے کہ درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا رہے گی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا ابھی مشاورت نہیں ہوئی۔ الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے درمیان آمنے سامنے ملاقات ہوتی تو معاملہ شاید حل ہو جاتا۔

الیکشن ٹربیونل کے قیام سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا گیا۔ ٹربیونل بنانے کا لاہور ہائیکورٹ کا نوٹیفکیشن بھی معطل کردیا گیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ آپس میں مشاورت کریں۔ نئے چیف جسٹس کی تقرری کے بعد ہی مشاورت کا عمل ممکن ہوگا۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن معطل کر دیے۔

Watch Live Public News