انتخابات میں 85 نشستیں چھینےجانےکادعوی،قانونی راستہ اختیارکرینگے،پی ٹی آئی

انتخابات میں 85 نشستیں چھینےجانےکادعوی،قانونی راستہ اختیارکرینگے،پی ٹی آئی
کیپشن: انتخابات میں 85 نشستیں چھینےجانےکادعوی،قانونی راستہ اختیارکرینگے،پی ٹی آئی

ویب ڈیسک:پی ٹی آئی کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف وائٹ پیپر  جاری ۔انتخابات میں حصہ لینے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں نے  میریٹ ہوٹل اسلام آباد  نےملکی و غیر ملکی میڈیا کے سامنے فارم 45  اور انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت پیش کئے ہیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی اراکین نے  پارٹی اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کا حلف بھی  اٹھایا.

تفصیلا ت کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سنئیر مرکزی رہنما سمابیہ طاہر، سلمان اکرم راجہ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف ودیگر نے پریس کانفرنس  کی ہے۔

سمابیہ طاہر 

سمابیہ طاہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی میں ہمارے چیتے نے این اے 56 سے بھرپور لیڈ لی،بدقسمتی سے چوری کے ماہر حنیف عباسی نے رات 3 بجے ڈاکا ڈالا،این اے 236 کراچی میں بہت زیادہ ظلم کیا گیا،ہم نے کراچی سے تمام سیٹیں جیتیں لیکن ہمیں ایک بھی نہ دی گئی۔

سیکٹری اطلاعات رؤف حسن

سیکٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری 179 سیٹ ہونی چاہیے تھیں،ہم سے 85 نشستیں چھینیں گئیں،46 نشستوں کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے،بقیہ نشستوں کو ڈیٹا بھی ہم 24 گھنٹوں میں مکمل کرلیں گے،پاکستان کی تاریخ میں الیکشن میں دھاندلی کی مثال بنا دی ہے،دو ہزار جوبیس ملک کے لئے خوشحال ہے کیونکہ اس سال الیکشن کراوئے گئے۔

رؤف حسن نے کہا کہ یہ الیکشن دھاندلی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،فارم 45 کے مطابق جو ازاد امید وار جیتے تھے وہ فارم 47 میں ہارے ہوئے ہیں،نیشنل اور صوبائی اسمبلی میں جو ووٹ پول کئے گئے ان میں بہت بڑا فرق ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقدہ کانفرنس میں دھاندلی کے شواہد پر مبنی ویڈیو چلادی گئی۔

رؤف حسن نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں الیکشن میں دھاندلی کی مثال بنا دی ہے،2024ملک کے لئے خوشحال ہے کیونکہ اس سال الیکشن کراوئے گئے،یہ الیکشن دھاندلی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔فارم 45 کے مطابق جو ازاد امید وار جیتے تھے وہ فارم 47 میں ہارے ہوئے ہیں۔نیشنل اور صوبائی اسمبلی میں جو ووٹ پول کئے گئے ان میں بہت بڑا فرق ہے۔

شاندانہ گلزار

شاندانہ گلزار نے میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں 1.25ملین ووٹ ہمیں صرف کراچی سے ملا۔کراچی میں اتنی سیٹس کے باوجود ہماری کوئی کامیابی نہیں ہے۔قومی اسبملی میں دن تین بجے تک ہماری نشیستن 154 تھیں۔کے پے سے ہم 42 سیٹس پر کامیاب ہوئے لیکن الیکشن کمیشن نے صرف 32 امیدواروں کو کامیاب کیا۔

شاندانہ گلزار نے کہا کہ کئی پولنگ سٹیشنز سے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا گیا،آج کے اعدادوشمار سے ہماری قانونی ٹیم کو بھی کافی معاونت ملے گی،ہمارے تمام نتائج کو پریزائڈنگ افسر اور آر او کو نتیجہ مختلف کر دیا گیا،دھاندلی ہمیشہ ہوتی ہے لیکن اس وقت دھاندلہ ہوا،جیسے ہی رات ہوئی ہمارے نتائج کو بدل دیا گیا،چکوال میں بھی ایاز امیر کے ووٹوں کو مخالف امیدوار کو دے دیا گیا،عمران خان کی دشمنی میں اس کے سپاہیوں کو دبانے کی کوشش کی گئی،این اے 243 میں عبدالقادر پٹیل کو صبح ہوتے ہی جیتا دیا گیا،آصف زرداری کی شاتر سمائل سے اندازہ ہوتا ہے کہ کراچی کو کیسے تباہ کیا گیا۔

ایاز امیر

ایاز امیر نے کہا کہ چکوال میں شام 4 بجے پولیس کی جانب سے آر او افس کو بند کیا گیا،آر او افس کو سیکیورٹی کے ساتھ بند کر کے کسی بھی پی ٹی ائی کے ایجنڈ کو اندر جانے کی اجازات نہیں دی گئی،پولنگ ختم ہونے کے بعد مجھے بھی آر او افس تک رسائی نہیں دی گئی،چکوال این اے 58 سے آٹھ فروری رات تک میں فارم 45 کے مطابق جیتا تھا لیکن اگلے دن پتہ چلا کہ چکوال این اے 58 سے مجھے ہاریا گیا۔

ایاز امیر  نے کہا کہ بہت سے پولنگ ایجنڈز سے بیک اور رزلٹ نہیں لیے گئے،رات گئے تھے پولنگ ایجنڈز رزلٹ بیکز کے ساتھ آر او افس کے باہر بیٹھے رہے،ان رزلٹ کے بیغر ہی چکوال این اے 58 کے نتائیج کا اعلان کیا گیا۔

سینئر مرکزی رہنما سلمان اکرام راجہ

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن میں لے کر آر او افس انے تک دھاندلی کی مثال بنائی گئی،فارم 45 کے مطابق جو نتائیج انے تھے ان کو مکمل طور پر تبدیل کیا گیا۔8فروری کی رات میں ان سے جس حد تک دھاندلی ہو سکی کی گئی۔8 فروری کو جو عوام نے ووٹ دیا تھا رات کے اندھیرے میں انکو تبدیل کر دیا گیا۔الیکشن سے قبل بھی تمام سیکیورٹی کو استعمال کیا گیا ۔الیکشن کے لئے ازاد امید واروں کو کوئی مہم چلانے نہیں دی گئی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ الیکشن سے قبل پارٹی کا نشان لے کے عوام کو مزید مشکل میں ڈال دیا گیا۔عوام نے اس کے باوجود تمام امید واروں کے نشان یاد رکھیے اور ووٹ کاسٹ کیا ۔

ریحانہ ڈار

ریحانہ ڈار نے کہا کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا میں ایک گھریلو خاتون تھی،خواجہ آصف نے مجھ پر جو ظلم کراے میں اس کے ظلم کے خلاف ڈٹ گئی،میں ایک اکیلی ماں اس ظلم کے خلاف باہر نکلی خوف کے بت توڑ دیئے،سیالکوٹ کے لوگوں نے جس طرح میرا ساتھ دیا،سب ووٹ عمران خان کا تھا سب نے ساتھ دیا،میں نے کہا سیاست کریں ظلم نہ کریں،میں ہوچھتی ہوں جب میرا سیاست سے تعلق نہیں تھا تو مجھ پر اتنا ظلم کیوں کیا گیا۔

 ریحانہ ڈار نے کہا کہ سارے فارم 45 موجود ہیں جس کے مطابق میں جیتی ہوئی ہوں،میں جیت رہی تھی صرف 6 پولنگ اسٹیشن کے نتائج رہتے تھے،آپ کو یقین ہو جانا چاہئے خواجہ آصف اپنے فارم سامنے لائے،میرے بیٹوں پر ظلم کیا جاتا رہا ایک ختم تو دوسرا شروع ،ایسے نہ کرو ماں کی دعا سنی جاتی ہے تو بد دعا بھی رب سنتا ہے،اعلی عدلی کا شکریہ کا ادا کرتی ہوں اسنے مجھے انصاف دیا،نوشین افتخار  کو ڈسکہ سے الیکشن کمیشن نے انصاف دیا تھا مجھے سیالکوٹ کی ماں کو بھی اسی طرح کا انصاف دو،میں قرآن پر رکھتی ہوں فارم 45 یہ سچائی ہے۔

خرم شیر زمان

خرم شیر زمان نے کہا کہ میرا گلا میڈیا سے یہ ہے کہ جو کراچی میں فراڈ ہوا ایسا لگتا ہے وہاں کچھ ہوا ہی نہیں،کراچی میں جو ایم کیو ایم کو نوازا گیا اس آواز اٹھائی ہی نہیں گئی، جتنا ووٹ پی ٹی آئی کو اب ملا 2018 میں بھی نہیں ملا تھا، کراچی سے ہم۔نے 19قومی اسمبلی کی سیٹیں جیتی ہیں،سندھ کے نتائج کا اعلان ہو ہی نہیں رہا صرف پیپلز پارٹی کے لوگوں کا ہو رہا ہے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمارے بعد دوسرے نمبر تھی ایم کیو ایم 5 نمبرز پر تھی اسکو نوازا گیا ہے،شہر کراچی نے 2018 میں بھی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا،2018 سے بھی زیادہ ووٹ عوام نے 2024 میں دئیے،کراچی میں پی ٹی آئی کے بعد جماعت اسلامی کا دوسرا نمبر ہے ان کو بھی سیٹ نہ دی گئی۔

سیف الرحمان 

سیف الرحمان  نے کہا کہ میں قرآن پر ہاتھ رکھ کہتا ہوں یہ 95 فیصد نتائج ہیں جن کے مطابق میں جیتا ہوں،میں نے بیرسٹر فرغ نسیم کو کہا کہ آپ قرآن اٹھا سکتے ہیں میں آپ کو جیت دے دونگا،کراچی کے بزرگ ، نوجوان نکلے انکو مینج کرنا بہت مشکل ہو گیا تھا،میں فارم 45 کے مطابق جیتا ہوا ہوں۔
میجر طاہر صادق 

میجر طاہر صادق نے کہا کہ اٹک سے ہمارے لوگوں کو اٹھایا گیا ، ڈاریا گیا،ہمارے حلقے سے ٹوٹل ووٹ میں سے ایک لاکھ ووٹ کے ساتھ پہلے پوزشن پر تھا،فارم 47 میں بعد میں پتہ چلا کہ نون لیگ کے تیسرے نمبر میں امید وار کو جیتایا گیا ہے۔

شوکت محمود بسرا 

شوکت محمود بسرا  نے کہا کہ میں اس دھاندلی کے خلاف کل سپریم کورٹ میں بھی پیش ہوا ہوں،مجھے الیکشن کے لیے کمپین نہیں کرنے دی گئی،لوگوں نے اس کے باوجود مجھے اعتماد دلایا کہ یہ ووٹ پی ٹی ائی کا ہی ہے،ہمارے لوگ 48 گھنٹے تک آر او افس کے باہر بیھٹے رہے،ہمارے پاس وہ ویڈیوز بھی موجود ہیں جس میں جعلی پیپرز بنائے جا رہے ہیں،48 گھنٹے کے بعد مجھے بھی میرے حقلے سے ہاریا گیا،میں کل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوا تھا۔

شوکت محمود بسرا  نے کہا کہ میرے سپریم کورٹ سے 8 دن پہلے الیکشن سے پہلے اجازت دی گئی،مجھے الیکشن کمپین نہیں کرنے دی گئی لوگوں نے کہا ووٹ خان صاحب کی امانت ہے، 96710مجھے ووٹ ملے دوسرے نمبر نون لیگ کے امیدوار کے   72784 ووٹ ملے اور اعجاز الحق کو  58822 ووٹ ملے،صبح تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو جتوایا گیا۔

شوکت بسرا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اسکا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا،میں چیف جسٹس سے گزارش کروں گا مجھے اور اعجاز الحق کو بلائیں،وہ اپنے فارم 45 دیکھا دیں میں جیت کی مبارک باد انہیں دونگا۔