لاہور: الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے رضاکار پروگرام کے تحت ساتویں الخدمت یوتھ گیدرنگ "راہ نور" تقریب کا انعقاد کیا گیا، الخدمت یوتھ گیدرنگ کا مقصد طلبہ و طالبات میں رضاکارانہ خدمات کا شعور اجاگر کرنا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار پروگرام کے تحت ایوانِ اقبال لاہور میں ساتویں الخدمت یوتھ گیدرنگ کا انعقادکیا گیا۔ تقریب میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن، نائب صدور ڈاکٹر مشتاق مانگٹ، سید احسان اللہ وقاص، ذکر اللہ مجاہد، سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، موٹیویشنل اسپیکر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال، کمپیوٹر سائنٹیسٹ ڈاکٹر عمر سیف، انوائرمنٹل لائر رافع عالم، مذہبی سکالر ساحل عدیم، مایہ ناز کوہ پیما شہروز کاشف، ڈیجیٹل انفلینسر فیصل وڑائچ، لیجنڈ والنٹیرز ڈاکٹر گوہر شاہ، سیدہ اوج فاطمہ، ڈاکٹر غلام سرور، کشف شاہ، فرمان اللہ اور دیگر مہمانان گرامی موجود تھے۔ ملک بھر کی 20 سے زائد جامعات کے 2 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افرادکی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ساتویں الخدمت یوتھ گیدرنگ کا سلوگن ”راہ نور“ تھا۔ الخدمت یوتھ گیدرنگ کا مقصد طلبہ و طالبات کو وولنٹیر ازم کی اہمیت سے روشناس کروانا اور وہ بحیثیت طالبعلم کیسے دکھی اور مجبور انسانیت کی خدمت کرسکتے ہیں، کا شعور اجاگر کرنا تھا۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی خدمت خلق میں نمایاں خدمات سر انجام دینے والے افراد کو نعمت اللہ خان لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ پی او بی ہسپتال کراچی کے چئیرمین ڈاکٹر مصباح العزیز کو اندرون و بیرون ملک اندھے پن کی روک تھام کے لئے اقدامات جبکہ رائزنگ سَن انسٹیٹیوٹ آف سپیشل چلڈرن کی بانی اور صدر مسز پروین تواب صاحبہ کو ذہنی اور جسمانی طور پر معذور بچوں کے لیے خصوصی اقدامات پر ایوارڈ دیے گئے۔ تقریب کی میزبانی میڈیا ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے سینئر منیجر شعیب ہاشمی نے کی۔ تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر پروفیسر جاوید اقبال نے کہا کہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے نوجوانوں کی اصلاح کے کیے انہیں یہاں اکٹھا کیا ۔ اگر ہم ایک کامیاب معاشرے کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں فرد کو فرد کے لیے نہیں بلکہ فرد کو معاشرے کے لیے تیار کرنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے پاکستان میں نمائندہ صدر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کی انسانیت کے لیے خدمات قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تقریبات ہماری نوجوان نسل کی راہنمائی کے لیے وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ نوجوان نسل کو اپنے اور ملک کے روشن مستقبل کےلیے سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔ ڈاکٹر مشتاق مانگٹ نے کہا کہ نوجوان قوم کا سرمایہ ہیں اور خاص طور پر کالجز اور یونیورسٹیوں کے اندر رضاکارانہ خدمات کے فروغ کے لیے الخدمت یوتھ گیدرنگ جیسے پروگرام بہت سودمند ثابت ہوتے ہیں۔ اخلاقیات، نوجوان نسل اور معاشرے کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ساحل عدیم نے کہا کہ ہماری اپنی اسلامی اقتدار ہیں اور ہمیں اخلاقیات قرآن و سنت سے ہی لینی چاہیے نہ کہ مغرب کے بنائے ہوئے اصولوں کو اپنانا ہوگا۔ فیصل وڑائچ نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو نئی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کروانا ہماری زمہ داری ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو کہا کہ ہمیں جدت کو بروئے کار لاتے ہوئے نئی منزلوں کو چھونا ہے۔ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ یہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے اور اس وقت دنیا کے جتنے بھی کامیاب لوگ ہیں ان میں اکثریت خاندانی امیر نہیں بلکہ وہ لوگ ہیں جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے انقلاب لائے۔ ہمارے نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔ رافع عالم نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، حالیہ سیلاب بھی اسی کا ایک شاخسانہ ہے، ہمیں اس وقت سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مصباح العزیز نے کہا کہ انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار الخدمت فاونڈیشن جو کارنامہ سرانجام دے رہی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ مسز پروین عبدالتواب نے کہا کہ انسانی خدمت خدا کی قربت حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور اس نیک مقصد کے لئے نوجوان نسل سمیت ہم سب کو مل کر بھرپور منصوبہ بندی کے ساتھ اس کارخیر کو آگے بڑھانا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے اس موقع پر کہا کہ یوتھ گیدرنگ کا مقصدخدمت خلق کے جذبہ سے سرشار نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا اوریہ بتانا تھا کہ وہ اپنے اپنے شعبہ میں رہتے ہوئے کیسے دکھی اور مجبور انسانیت کی خدمت کرسکتے ہیں۔ اس طرح کے پروگرامز نوجوانوں میں جوش و ولولہ بڑھانے کا کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کچھ بڑا کام کرنا چاہتے ہیں تو آپکو اپنی جوانی میں کرنا ہوگا ،کیونکہ یہی وقت ہے بعد میں یہ انرجی اور پھرتی نہیں رہے گی تو آپ ڈٹ جائیے اور اپنی انرجی اور وقت کو مثبت انداز میں استعمال کریں۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ریلی بھی نکالی گئی۔