ملیکہ بخاری نے حملہ کی ساری روداد سنا دی

ملیکہ بخاری نے حملہ کی ساری روداد سنا دی
اسلام آباد (پبلک نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری نے کہا ہے کہ ہم ایک مظلومیت کا منظر نہیںپیش کر رہے ٗ ہم پاکستان کی عوام کے سامنے دلائل سے اپنا موقف پیش کرنا چاہتے ہیں ٗ ہم پاکستان کی عوام اور بچیوں کو جن کے اندر اس وقت تشویش ہے ٗ پاکستان کی عوام اور بچیاں دیکھ رہی ہیں کہ پاکستان کی ایک رکن پارلینٹ ٗ جو پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ہے ٗ جو قانون بنانے کیلئے متحرک ہے ٗ جو پاکستان کی خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرتی ہے ٗ اس خاتون کے اندر بھی پارلیمان کے اندر کتاب پھینکی گئی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملیکہ بخاری نے کہا کہ آپ گندی زبان استعمال کر سکتے ہیں ٗ ہم یہاں پاکستان کی بچیوں کو حوصلہ دینے آئے ہیں ٗ بتانے آئے ہیں کہ ہم ذہنی طور پر اتنے کمزور نہیں ہیں کہ اگر آپ ہمارے اوپر حملہ کریں گے تو ہم دلائل سے ٗ اپنے لیڈر کی جو تربیت ہے ٗجو انہوں نے ہمیں سکھایا ہے ٗ کہ باوقار طریقے سے پاکستان کی خواتین پاکستان کی رہنمائی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جو ہوا وہ پارلیمان کیلئے ایک سیاہ دن تھا ٗ میری ذاتی طور پر تذلیل ہوئی ٗ تضحیک بھی ہوئی ٗ مجھے بہت تکلیف بھی ہوئی مگر حیرانی نہیں ہوئی ۔جو مسلم لیگ(ن) کے اراکین پارلیمنٹ نے کیا ٗ اپنے لیڈر اور اپنے ممبران پارلیمنٹ کی سرپرستی کے ساتھ ایسا اقدام کوئی نئی بات نہیں ہے ٗ ہم جانتے ہیں کہ آپ اس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں ٗ جنہوں نے پاکستان کی اعلیٰ عدالت پر حملہ کیا ٗ ماڈل ٹائون میں نہتی حاملہ خواتین پر حملہ کیا ٗ زرتاج گل وزیر کی تضحیک کی ٗ کئی بار تضحیک کی ٗ شیریں مزاری کے ساتھ کیا کیا ٗ خواجہ آصف نے جب ان کا مذاق اڑایا تو پارلیمنٹ میں ڈیسک بجائے گئے۔ ملیکہ بخاری نے کہا کہ آپ کی یزیدیت کل عیاں ہو گئی ٗ آپ نے ساری حدیں پار کر دیں ٗ پہلے دن سے پاکستان کے وزیر اعظم کو آپ نے بات کرنے کا موقع نہیں دیا ٗ کبھی آپ نے اپنے روئیے پر نظر ثانی کی ہے ٗ کیا تجربہ کار ارکان پارلیمان خواتین پر کتابیں پھینکتے ہیں ۔میری بینائی نہیں گئی ٗ مگر تکلیف تو ہوئی ٗ کیا پاکستان کے اندر ماں باپ اپنی بیٹیوں کو کہہ دیں کہ مرد ممبران تمہارے اوپر کتابیں پھینک سکتے ہیں ٗ گندی باتیں کر سکتے ہیں ٗ مار سکتے ہیں ٗ گندی گالیاں نکال سکتے ہیں ٗ یہ تربیت ہے نواز شریف ٗ شہباز شریف اور مریم نواز کی۔

Watch Live Public News