نئی اسرائیلی حکومت قائم ہوتے ہی غزہ پر پھر فضائی حملے

نئی اسرائیلی حکومت قائم ہوتے ہی غزہ پر پھر فضائی حملے

غزہ: )ویب ڈیسک) اسرائیلی فورسز کی جانب سے ایک بار پھر غزہ پر فضائی حملہ کر دیا گیا ہے جس میں اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر اور خان یونس پر بم گرائے تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے.

فلسطینی حکام کے مطابق حملہ خان یونس میں کیا گیا جب کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حملہ فلسطین کی جانب سے غبارے چھوڑنے کے بعد کیا گیا۔ گذشتہ ماہ حماس کے ساتھ 11 روزہ لڑائی ختم ہونے کے بعد غزہ پر یہ پہلا اسرائیلی فضائی حملہ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہودی قوم پرستوں کے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مارچ کے بعد فلسطینیوں کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس کے طیارے نے غزہ شہر اور جنوبی شہر خان یونس میں حماس کے کمپاونڈوں پر حملہ کیا اور کہا کہ وہ غزہ سے جاری دہشت گردی کی کارروائیوں کے سلسلے میں دوبارہ لڑائی سمیت تمام آپشنز کے لئے تیار ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ حملے آتشی غبارے لانچ کرنے کے ردعمل میں ہوئے ہیں،

حماس کے ایک ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ فلسطینی یروشلم میں اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے اور اپنے حقوق اور مقدس مقامات کا دفاع کرتے رہیں گے۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوا تھا کہ آیا ان بم دھماکوں کے نتیجے میں غزہ میں ہلاکتیں ہوئیں۔

اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے مصری ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ فائر بیلون لانچ میں حماس کی براہ راست شمولیت طویل المیعاد صلح کی بات چیت کو ناکام بنائے گی۔ غزہ سے اطلاع دیتے ہوئے الجزیرہ نے بتایا کہ فلسطینی جنگجوؤں نے کہا کہ ان کے کمانڈروں سے تازہ ترین حملوں کا جواب دینے کا کوئی حکم نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ حماس نے اسرائیلی بمباری کی تصدیق کے اپنے بیان میں انتقامی کارروائی یا کسی ردعمل کا ذکر نہیں کیا۔

اسرائیلی حملے اتوار کے روز دائیں بازو کے قوم پرست نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں نئی ​​مخلوط حکومت کے اقتدار میں آنے کے دو دن بعد ہوئے ہیں ، جس کے نتیجے میں بنجمن نیتن یاہو کے وزیر اعظم کے طور پر 12 سالہ دور ختم ہوا۔ واضح رہے کہ مئی میں غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 256 فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے، جن میں 66 بچے بھی شامل تھے ، جب کہ فلسطینی گروپوں کے ذریعے شروع کیے گئے راکٹوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔