اسلام آباد (پبلک نیوز) مشترکہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ایوان میں ہونے والی گزشتہ روز کی بد نظمی سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔لکھا گیا کہ 15 جون کو قومی اسمبلی میں پاکستان کی تاریخ کا ایک بدنما واقعہ پیش آیا۔ اجلاس میں جب اپوزیشن لیڈر تقریر کر رہے تھے تو اس وقت حکومتی ارکان اور وزراء نے حملے کیے اور گالیاں دیں۔ بجٹ کی کاپیاں اپوزیشن لیڈر و ارکان کو حکومتی بینچز سے ماری گئیں۔خط کے متن میں لکھا گیا کہ اس صورتحال کے دوران اسپیکر صاحب آپ ہی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اس موقع پر آپ نے تین مرتبہ چیئر چھوڑی اور پھر اجلاس کو ملتوی کر دیا۔ سپیکر صاحب! آپ ایوان کے محافظ اور ڈیکورم کے ذمہ دار ہیں۔یہ واقعہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا اور شاید دنیا کی پارلیمانی تاریخ کا بھی پہلا واقعہ ہے۔ اس واقعے میں حکومتی ارکان اور وزراء نے اسپیکر کی ہدایات کو نظر انداز کیا۔ حکومتی بینچز سے اپوزیشن پر حملے کیے گئے۔بدقسمتی سے آپ آنکھیں بند کرکے اس پرتشدد صورت حال کو دیکھتے رہے۔ جناب اسپیکر، آپ نے 7 ارکان پر پابندی عائد کی جس سے حالات کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔ جب تک آپ واقعات کے زمہ داران کا تعین نہیں کرتے اپوزیشن کا آپ پر اعتماد نہیں ہوگابدقسمتی سے وزیراعظم اعظم ایوان سے غیر حاضر اور خاموش ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ حکومتی ارکان اور وزراء نے وزیراعظم کے اشارے پر حملے کیے۔ اسپیکر صاحب آپ کا فیصلہ اس ایوان کے تقدس یا اس کے خاتمے کا تعین کرے گا۔ اسپیکر صاحب امید کرتے ہیں کہ آپ اخلاقی طور پر آپ ایوان کے تقدس کیلئے کھڑے ہوجائیں گے۔