’’معیشت کے چند بڑے سیکٹرز میں چوری ہو رہی ہے ‘‘

’’معیشت کے چند بڑے سیکٹرز میں چوری ہو رہی ہے ‘‘
اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن کیلئےای وووٹنگ ضروری ہوگئی ہے،بڑے لوگوں کےٹیکس نہ دینےسےملک کواربوں کانقصان ہوتاہے، معیشت کےچندبڑےسیکٹرزمیں چوری ہورہی ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں بڑے بڑے سیکٹرز میں ٹیکس چوری کو روکنے کیلئے اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں ٗ چالیس فیصد جو سگریٹ بیچے جاتے ہیں وہ بلیک میں بیچے جاتے ہیں ٗ وہ ٹیکس نہیں دیتے تو اسی طرح دیگر بڑے سیکٹرز کی وجہ سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے ۔ گزشتہ پندرہ سال سے ایف بی آر کوشش کر رہی ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لایا جائے ٗ 15سال سے یہ کوشش ہو رہی ہے جس کو ہر دفعہ تباہ کر دیا جاتا ہے ٗ ایف بی آر نے ہمیں یکم جون سے پوری یقین دہانی کرائی تھی کہ یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع ہو چکا ہوں گا۔اب پتہ چلا ہےکہ سندھ ہائیکورٹ نے سٹے آرڈر دیدیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کابینہ کے ممبران کو یہ صرف اس لئے بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کو اندازہ ہو کہ کس قسم کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے کیونکہ ہمارے پاس نظام نہیں ٗ صرف شوگر انڈسٹری پر ایف بی آر نے گزشتہ چار سالوں میں چار سو ارب کا ٹیکس لگایا ہے۔سگریٹ کی ا نڈسٹری میں 98فیصد ٹیکس دو کمپنیاں دیتی ہیں جبکہ 40سگریٹ پر ٹیکس ہی نہیں دیا جاتا ٗ جب تک ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نہیں آتا ہو یہ ٹیکس چوری نہیں روک سکتے۔ کیونکہ ہم پاور فل سیکٹرز کی ٹیکس چوری نہیں روک سکتے تو اس کا نتیجہ یہ ہے کہ بلاواسطہ ٹیکس لگانے پڑتے ہیں ٗ جس سے مہنگائی ہوتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری پوری کوشش تھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لانے کی ٗ تو اب یہ سندھ ہائیکورٹ نے اس کو سٹے دیا ٗ وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو ذمہ داری دی کہ اس کو فوری طور پر سندھ ہائیکورٹ سے چھڑوائیں اور سندھ ہائیکورٹ کو سمجھائیں کہ یہ کسی کا ذاتی نہیں بلکہ ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہے اور وہ مہنگائی کے ذریعے عوام کو پیسہ دینا پڑتا ہے۔

Watch Live Public News