کابل ( ویب ڈیسک ) افغان طالبان نے کہا ہے کہ پہلے چور افغانستان کے حکمران تھے اب اصل مالک آ گئے ہیں، اشرف غنی نے افغانستان میں فساد کا آغاز گیا جو اب چار گاڑیوں میں ڈالر بھر کر بھاگ گیا ہے، قطر میں ہونے والے مذاکرات میں یہ طے پایا تھا کہ اشرف غنی کی حکومت اختیارات بتدریج طالبان کے حوالے کر ے گی مگر ایسا نہ کیا گیا۔ طالبان رہنما مولوی عبدالحق حماد نے افغان ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں متفقہ نظام کیلئے مذاکرات کا عمل جاری ہے اور ہماری یہی کوشش ہے کہ ہم امن و امان بحال کریں ، ہماری امن و امان کیلئے کوشش کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ تمام صوبوں کا کنٹرول کرنے کے دوران پچاس سے زائد لوگ بھی جاں بحق نہیں ہوئے، ہمیں افغانستان کی عوام کی حمایت حاصل ہے ، یہی وجہ ہے کہ طالبان جس علاقے میں بھی گئے عوام نے کھلی بانہوں سے استقبال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ افغان عوام کی حمایت اگر ہمارے ساتھ نہ ہوتی تو ہم اس قدر جلد اور پرامن طریقے سے افغانستان پر کنٹرول حاصل نہ کر سکتے، بیس سالوں میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ گزشتہ دو راتوں میں کسی افغان کو قتل نہیں کیا گیا ہے، طالبان فوجی کمیشن کے سربراہ مولوی محمد یعقوب ہمارے متفقہ رہنما ہیں اور ا ن کی بات ہی ہمارے لئے حرف آخر کا درجہ رکھتی ہے، ہماری طرف سے عام معافی کے اعلان کے بعد معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں۔